آئندہ بجٹ میں عوام کو ٹیکسوں کی مد میں کوئی ریلیف نہ ملنے ،گھی اور خوردنی تیل پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 16 سے بڑھا کر 17 فیصدہونے کا امکان،کسٹم ڈیوٹی کی اوسط شرح 6 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد، آلو کی درآمد پر ڈیوٹی25 فیصد 45 فیصد کیے جانے کا امکان

جمعہ 30 مئی 2014 05:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مئی۔2014ء)آئندہ مالی سال 2014-15 کے بجٹ میں عوام کو ٹیکسوں کی مد میں کوئی ریلیف نہ ملنے کا امکان ہے،جس کے باعث روزمرہ استعمال کی اشیا مہنگی ہوسکتی ہیں جبکہ گھی اور خوردنی تیل پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 16 سے17 فیصد ہونے کا امکان ہے۔اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق کسٹم ڈیوٹی کی اوسط شرح 6 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

چینی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 6 فیصد کردی جائے گی، جو اس وقت 8 فیصد ہے تاہم چینی پر ایکسائز ڈیوٹی، نان ری فنڈ ہوگی اور شوگر ملز کو اس پر کوئی ری فنڈ نہیں ملے گا۔ آلو کی درآمد پر ڈیوٹی25 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصدکیے جانے کا امکان ہے۔ جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ سیلز ٹیکس کے غیر رجسٹرڈ کاروباری حضرات پر ودہولڈنگ ٹیکس 2 فیصد کیا جاسکتا ہے اور ٹیکس کی شرح کم از کم تین سال کے لیے ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :