ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں اربوں روپے کی کرپشن کیس ،اینٹی کرپشن کورٹ نے سابق وزیراعظم گیلانی اور امین فہیم سمیت سات ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے،ایف آئی اے نے گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدیں، ایک ملتان دوسری اندرون سندھ جائے گی،ذرائع

جمعہ 30 مئی 2014 05:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مئی۔2014ء) اسپیشل اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی) میں اربوں روپے کی کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اوررکن قومی اسمبلی امین فہیم سمیت سات ملزما ن کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں اور ایف آئی اے نے گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دیں جن میں ایک ٹیم ملتان جبکہ دوسری ٹیم اندرون سندھ جائے گی۔

جمعرات کے روز اینٹی کرپشن کورٹ کے جج محمد عظیم نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیس کی سماعت کی جس میں ایف آئی ے نے ٹڈاپ کرپشن کیس میں تحقیقات کی تھیں اس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر مخدوم امین فہیم کے کرپشن میں واضح ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں جس کے تناظر میں ایف آئی اے نے دونوں کو نوٹسز بھی جاری کئے تھے جس کا جواب اعلیٰ سیاسی شخصیات کی جانب سے نہیں دیا گیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے نے دونوں اعلیٰ سیاسی شخصیات کے خلاف چالان جمع کرایا جس میں دونوں کے پچیس مقدمات میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت بھی پیش کئے گئے ہیں.

اور دونوں اعلیٰ شخصیات کو پچیس مقدمات میں ملزمان بنا کر پیش کردیا جس پر عدالت کے جج محمد عظیم نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر امین فہیم کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور دونوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت بھی کردی گئی۔

(جاری ہے)

جن دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ہیں ان میں سید بشیر حسین رضوی ،میر ہارون رئیس ریئسانی ،فرحان جونیجو ،فیصل صدیقی ،میاں محمد طارق شامل ہیں جنہیں 17جون تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔تفتیشی افسر کی جانب سے مقدمے کا حتمی چالان پیش کیا گیا ۔ملزمان کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے تھانہ ایئر پورٹ کی حدود میں قیمت سے کم پرزمین خرید کر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا تھا ۔

ملزمان کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 28/2013زیر دفعہ 409,420,468,471,109پی پی سی پاکستان پینل کورٹ کے تحت کرائم سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے بعد ایف آئی اے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کرائم سیل خضر محمد کی سربراہی میں دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں سے ایک ملتان جبکہ دوسری اندرون سندھ روانہ ہوگئی ہے۔