پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 16 برس مکمل ،ملک بھرمیں یوم تکبیر کو جوش و خروش کے ساتھ منا یاگیا،28 مئی کو بلوچستان میں چاغی کے راسکو پہاڑ میں 5 ایٹمی دھماکے کر کے دشمن کا منہ بند کرا دیا،اس دن پاکستان دنیا کے نقشے پر ایٹمی پاور بن کر ابھرا ، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں بلوچستان کے پہاڑوں نے ہر اول دستے کا کام انجام دیا

جمعرات 29 مئی 2014 07:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء) پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 16 برس مکمل ہونے پر پوری قوم نے یوم تکبیر کو جوش و خروش کے ساتھ منا یا۔اس دن پاکستان دنیا کے نقشے پر ایٹمی پاور بن کر ابھرا ، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں بلوچستان کے پہاڑوں نے ہر اول دستے کا کام انجام دیا۔ 28 مئی کو بلوچستان میں چاغی کے راسکو پہاڑ میں 5 ایٹمی دھماکے کر کے دشمن کا منہ بند کرا دیا۔

تفصیلات کے مطابق28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کرکے نہ صرف ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا بلکہ مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا جس پر ہر پاکستانی کو فخر ہے۔ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے ایٹمی صلاحیت میں مسلسل ترقی کی جو اس کے دشمنوں کو ایک آنکھ بھی نہیں بھاتی۔

(جاری ہے)

28 مئی کو یوم تکبیر کا نام دیا گیا اور پھر ہر سال اسے بھرپور طریقے سے بنایا جاتا ہے، ملک بھر میں اس حوالے سے پروگرامات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور مساجد میں پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعائیں بھی کی جاتی ہیں۔

پاکستان نے ایٹمی صلاحیت کے حصول کی کوششوں کا آغاز 1974 میں بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد کیا اور پھر 28 مئی 1998 میں پاکستان نے بلوچستان میں چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کر کے باقاعدہ طور پر ایک ایٹمی صلاحیت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ایٹمی دھماکے کرنے کی وجہ سے پاکستان کو عالمی پابندیوں کو سامنا بھی کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود پاکستان دنیا خود کو دنیا بھر میں ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر منوایا۔

پاکستان ایٹمی طاقت تو28 مئی 1998 کو بنا مگرجوہری ٹیکنالوجی کے حصول کا سلسلہ بیسویں صدی کی ساتویں دہائی میں شروع ہوا، بھارت نے 1974میں 15 کلو ٹن کا پہلا ایٹمی تجربہ کیا تو پاکستانی قیادت نے بھی ایٹم بم بنانے کی صلاحیت ہر قیمت پر حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی پروگرام کو کامیابی کے راستے پر ڈال دیا۔

ذوالفقار علی بھٹو کے بعد جو بھی حکومت آئی، ایٹمی پروگرام سب کی پہلی ترجیح رہا۔ 1984 میں پاکستان نے ایٹم بم بنانیکی صلاحیت حاصل کرلی مگر تجربہ نہیں کیا گیا۔ بھارت نے 11مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کر کے طاقت کا توازن بگاڑ دیا۔پاکستان نے جوابی ایٹمی دھماکے کرنے کا ارادہ کیا تو مغربی ممالک نے پہلے اربوں ڈالر امداد کا لالچ اور پھر معاشی پابندیوں کی دھمکی دی، اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے دباوٴ مسترد کر دیا۔ 28 مئی 1998 کو سہ پہر 3 بج کر40 منٹ پر ڈاکٹر عبدالقدیر کی سربراہی میں ایٹمی سائنسدانوں نے چاغی میں پانچ کامیاب دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا دیا۔