جاگیردارانہ، وڈیرانہ، بے لگام سرمایہ دارانہ، غیر منصفانہ نظام وکرپٹ سیاسی کلچر و موروثی سیاست کاسلسلہ جاری رہاتوپاکستان کی سلامتی وبقاء کو شدید خطرہ لاحق ہوگا،الطاف حسین، عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ فرسودہ جاگیردارانہ نظام کو بچانا چاہتے ہیں یا پاکستان کو،رابطہ کمیٹی پاکستان و لندن کے اجلاس میں اراکین سے خطاب

بدھ 28 مئی 2014 07:07

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مئی۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ فرسودہ جاگیردارانہ نظام کو بچانا چاہتے ہیں یا پاکستان کو، جاگیردارانہ، وڈیرانہ، بے لگام سرمایہ دارانہ، غیر منصفانہ نظام اورکرپٹ سیاسی کلچر و موروثی سیاست کاسلسلہ جاری رہاتوپاکستان کی سلامتی وبقاء کو شدید خطرہ لاحق ہوگا۔

رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اجلاس میں اراکین سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ، بے لگام سرمایہ دارانہ ، غیرمنصفانہ نظام، کرپٹ سیاسی کلچر اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے لہٰذا پاکستان کے عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ فرسودہ جاگیردارانہ نظام کو بچانا چاہتے ہیں یا پاکستان کو، فرسودہ جاگیردارانہ اوربے لگام سرمایہ دارانہ نظام کے باعث ملک میں غربت ، بیروزگاری، مہنگائی اور کرپشن عروج پر ہے، ملک میں انصاف کا نظام ہچکولے کھارہا ہے اورانصاف کے موجودہ نظام پر سے لوگوں کااعتماد اٹھ رہا ہے، ایسی صورت میں پاکستان کی سرزمین کو جرات مند، بہادر اور مخلص قیادت کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہا کہ گندگی اورپاکیزگی ایک دوسرے کی ضد ہے ، پاکستان پاک ہے اور فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ، غیرمنصفانہ نظام اور کرپٹ سیاسی کلچر گندگی ہے لہٰذا پاکستان کو محفوظ، مستحکم، روشن اور ترقی یافتہ بنانے کے لئے ان گندگیوں کا خاتمہ لازمی ہے۔ پاکستان کی سرزمین ایک ماں کی حیثیت رکھتی ہے جو اپنی غیرت وحمیت اور عزت وآبرو کے تحفظ کے لئے بہادر بیٹوں کی تلاش میں ہے اور چاہتی ہے کہ اس کے بہادر بیٹے پاکستان کو دیمک کی طرح کھانے والی برائیوں سے نجات دلانے کے لئے علم جہاد بلند کریں۔

ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ ملک کے محب وطن عوام کو یہ طے کرلینا چاہئے کہ اگر ملک پر فرسودہ جاگیردارانہ، وڈیرانہ، بے لگام سرمایہ دارانہ ، غیرمنصفانہ نظام اورکرپٹ سیاسی کلچر اور موروثی سیاست کاسلسلہ جاری رہاتو خاکم بدہن پاکستان کی سلامتی وبقاء کو شدید خطرہ لاحق ہوگا اوران فرسودہ گلے سڑے نظام اورکرپٹ سیاسی کلچر کا خاتمہ کرکے ہی پاکستان کو محفوظ اور مستحکم بنایاجاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :