شمالی وزیرستان سے لوگ افغانستان نقل مکانی کررہے ہیں ، لگتا ہے کہ ملک ٹوٹنے والا ہے ،عمران خان ، جنرل راحیل شریف ملک کا سوچیں بم کی آنکھیں نہیں ہوتیں ، آپریشن سے بے گناہ مارے جاتے ہیں ، ہمیں مذاکرات کرنا ہوں گے،فاقی حکومت صرف پنجاب کو پاکستان سمجھتی ہے ،کچھ غیر ملکی طاقتیں حالات خراب کرنے میں ملوث ہیں، اسلام آباد میں پریس کانفرنس

بدھ 28 مئی 2014 06:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مئی۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صرف پنجاب کو پاکستان سمجھتی ہے ، شمالی وزیرستان سے لوگ افغانستان نقل مکانی کررہے ہیں ، لگتا ہے کہ ملک ٹوٹنے والا ہے ، جنرل راحیل شریف ملک کا سوچیں بم کی آنکھیں نہیں ہوتیں ، آپریشن سے بے گناہ مارے جاتے ہیں ، ہمیں مذاکرات کرنا ہوں گے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گیارہ مئی 2013ء کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہوا دھاندلی کی انتہا کردی گئی حکمران اتنے بوکھلائے ہوئے ہیں کہ چار حلقوں کو کھولنے سے ڈرتے ہیں ، دھاندلی کی شکایات بہت سی جگہوں پر ہیں لیکن چار حلقوں کی بات کی مگر وہ بھی نہیں سنی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پنجاب کو پاکستان سمجھ لیا ہے سرکلر ریلوے جو کراچی کی بڑی آبادی میں آدھی قیمت پر بننے لگا تھا وفاقی حکومت اس منصوبے کو کراچی سے لاہور لے آئی اور 1.6 ارب روپے کا منصوبہ پنجاب کو دے دیا گیا اور کسی بھی چھوٹے صوبے کو کوئی تعاون نہیں کیا جارہا ہے آج ایسا لگ رہا ہے کہ صرف پنجاب ہی پنجاب ہی پاکستان ہے تاہم پنجاب میں بھی دودھ کی نہریں نہیں بہہ رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) آج کراچی ، کوئٹہ اور پشاور میں جلسہ نہیں کرسکتی ۔ وزیرستان میں آپریشن کے باعث لوگ کہتے ہیں کہ ہم الگ ہونا چاہتے ہیں آج حکومت کدھر ہے کہ مذاکرات کی بجائے بمباری شروع کردی گئی ہے مذاکرات سے تبدیلی آئی تھی اور لوگ بات کرنا چاہتے تھے لیکن کچھ لوگ جو امن کیخلاف ہیں اور کچھ غیر ملکی طاقتیں حالات خراب کرنے میں ملوث ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں بلوچستان سے زیادہ تیل اور تانبے کے ذخائر ہیں وزیرستان میں حکومت سے مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھایا جارہا تو میں خود جنرلراحیل شریف سے بات کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کم ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں نے سانس لی اگر آپریشن شروع کیا تو ہمارے لیے ساری زندگی کا عذات ہوگا ہم مذاکرات کی کامیابی پر پورا زور لگائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ملک کا سوچیں بم کی آنکھیں نہیں ہوتیں آپریشن اور بمباری سے لوگ مارے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف چودہ غیر ملکی دورے کرچکے ہیں لیکن ملک کو ابھی کچھ نہیں ملا اور اس سال تاریخ میں کم ترین سرمایہ پاکستان آیا ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ افغانستان سے جانا چاہتا ہے لیکن ہمیں جنگ میں ا لجھا کر جارہا ہے نواز شریف کے بھارت جانے پر اعتراض نہیں مسئلہ یہ ہے کہ وہ وہاں ملک کی صحیح نمائندگی کرینگے ہم تو امن چاہتے ہیں اور مشرقی اور مغربی سرحد پر امن ہی ملک کی سب سے بڑی ضرورت ہے ۔

امن ہوگا تو ہم لوگوں کے مسائل پر توجہ دے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ بجلی کی پیداوار اور ترسیل ہمارے حوالے کریں ہم اپنے صوبوں میں قیمتوں اور چوری میں کمی کرکے دکھائینگے ان کا کہنا تھا کہ ملک کے چالیس فیصد جنگل خیبر پختونخواہ میں ہے ٹمبر مافیا اگے ہوئے درخت کاٹ کر پیسہ بناتا ہے اور اگر ہم ایک ارب درخت اگائیں گے تو درخت لگانے کابھی پیسہ ملے گا اور وفاق ہماری مدد کرے تو ہم باہر سے کئی ملین ڈالر درخت اگانے کا لے سکتے ہیں جو درختوں کی کٹائی سے زیادہ آمدن ہے ۔