وفاقی وزیرخزانہ کی نئے بجٹ میں ٹریڈ ایسوسی ایشنز کی تجاویز شامل کرنے کی یقین دہانی،پری بجٹ اجلاس میں پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز سمیت دیگر ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی شرکت،ایس آراو کلچر کا خاتمہ اور 3 سالہ ویژن پالیسی کا اعلان کیاجائے گا، اسحاق ڈار

منگل 27 مئی 2014 08:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مئی۔2014ء )وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے نئے وفاقی بجٹ 2014-15میں ٹریڈ ایسوسی ایشنز کی تجاویز کو شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہتی ہے تاکہ معاشی ترقی کی رفتار کو تیز تر کیا جاسکے۔یہ بات انہوں نے ایف بی آر ہاوٴس میں بلائے گئے پری بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں پاکستانکیمیکلزا ینڈ ڈائزمرچنٹس ایسوسی کے چیئرمین شوکت ریاض سیمت ملک بھر کی ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا تھا جس کا مقصد بجٹ سے پہلے تاجروں کی ارسال کردہ تجاویزپر تبادلہ خیال کرنا تھا۔اجلا س میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو طارق باجوہ،ممبر کسٹم نثارمحمد خان،ممبراکاوٴنٹنگ خواجہ تنویر و دیگر افسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

جاری پریس ریلز کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے تاجروں سے خطاب میں حکومت کی معاشی پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ حکومت معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے 3سالہ تجارتی پالیسی مرتب کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اسی کوشش کو جاری رکھتے ہوئے جلد ہی 3 سالہ ویڑن پالیسی 2014 تا2017 کا جلد اعلان کیا جائے گا تاکہ حقیقی معنوں میں کاروباری و صنعتی پیداواری سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے جبکہ ایس آر او کلچر کا بھی خاتمہ کیاجائے گا۔

پاکستان کیمیکلزا ینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی کے چیئرمین شوکت ریاض نے وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو ارسال کردہ بجٹ تجاویز پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ صنعتوں اورکمرشل امپورٹررزکے درمیان تفریق ختم کی جائے۔انہوں نے کہاکہ کمرشل امپوٹرز صنعتوں کو کریڈٹ پر بغیر کسی مفاد کے بلا تعطل خام مال سپلائی کرتے ہیں تاکہ صنعتی پیداواری عمل بلا رکاوٹ جاری رہے اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو۔

وفاقی وزیرخزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے چیئرمین پی سی ڈی ایم اے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔شوکت ریاض نے پی سی ٹی چیپٹر25تا39کا حوالہ دیتے ہوئے تجویز دی کہ جن کیمیکلزآئٹمز کی پاکستان میں پیداوار نہیں ہوتی ان آئٹمز پر کسٹم ڈیوٹی 5فیصد کی جائے اور وہ آئٹمز جن کی پیداوار پاکستان میں ہوتی ہے ان پر10فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے۔

پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین نے بینک صارفین کے ڈیٹا تک ایف بی آر کی رسائی کی بھی مخالفت کی اور وفاقی وزیرخزانہ وچیئرمین ایف بی آر کوتجویزدی کہ صرف اْن صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دی جائے جو این ٹی این نہیں رکھتے۔شوکت ریاض نے این ٹی این ہولڈرز بینک صارفین سے بینکوں سے50ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر0.3فیصد چارج نہ کرنے اور این ٹی این نہ رکھنے والے صارفین سے یہ چارج وصول کرنے کی تجویز بھی دی۔

اس اقدام سے یقینی طور پر ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو گا۔اجلاس میں ٹیکسٹائل کے برآمدی شعبے کے نمائندوں نے زیرو ریٹڈ سہولت بحال رکھنے اور غیر رجسٹرڈ افراد پر17فیصد جی ایس ٹی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے ٹریڈایسوسی ایشنز کی تجاویز پرتفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ نئے بجٹ کے اعلان سے پہلے ان کی تجاویز پرغور کیا جائے گا اور قابل عمل تجاویز بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :