سوئس بنکوں سے رقم لانے کیلئے قانونی جنگ حکومت کے بس کی بات نہیں،قانونی ماہرین،غیر ملکیوں کو بھی سوئس بینکوں سے رقم کی واپسی میں 18 سال کا عرصہ لگ گیا،رپورٹ

پیر 26 مئی 2014 07:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مئی۔2014ء)سوئس بینکوں میں موجود200 ارب ڈالر کی وطن واپسی بارے قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ سوئس قانون او بینکاری کی بھول بھلیوں سے طویل قانونی جنگ لڑنا موجودہ حکومت کے بس میں نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو200 ارب ڈالر واپس لانے کے لئے سوئس حکومت سے موجودہ ٹیکس ایگزیمنٹ پر دوبارہ سے مذاکرات کرنا ہیں۔

(جاری ہے)

200 ارب ڈالر کا یہ عدد وزارت خزانہ کی تحقیق کی بنیاد نہ ہی ایف بی آر ،سٹیٹ بینک آف پاکستان،احتساب بیورو، ایف آئی اے یا کسی دوسرے تحقیقاتی ادارے نے فراہم کیا ہے بلکہ یہ عدد اور اس کا دعوی سوئز لینڈ کی دومرتبہ صدر رہنے والی اور سابقہ وزیر خارجہ مشی لین کالمی نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کے مبینہ60 ملین ڈالرز کے لئے نواز شریف کے دوسرے دور حکومت 1997 سے اب تک ایک پھوٹی کوڑی واپس نہیں لائی جا سکی ۔غیر ملکیوں کو بھی سوئس بینکوں سے اپنی رقم کی واپسی کے لئے 18 سال کا عرصہ لگ گیا اب ان سوئس بینکوں سے پاکستانی200 ارب ڈالر واپس لانے کے لئے بھی کافی عرصہ لگ سکتا ہے ۔