شمالی وزیر ستان میں فوجی آپریشن پر حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا ، مولانا یوسف شاہ ،جو لوگ مذاکرات کی مخالفت کر رہے ہیں وہی لوگ آپریشن اور ملک میں بد امنی چاہتے ہیں،حکومت پاکستان بیرونی قوتوں کا شکار ہے، مولانا فضل الرحمن کو حکومت یا طالبان نے ناراض کیا ہو گا ہم نے نہیں،میڈیا سے بات چیت

پیر 26 مئی 2014 07:02

بٹگرام( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مئی۔2014ء) شمالی وزیر ستان میں فوجی آپریشن پر حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا ،جو لوگ مذاکرات کی مخالفت کر رہے ہیں وہی لوگ آپریشن اور ملک میں بد امنی چاہتے ہیں،حکومت پاکستان بیرونی قوتوں کا شکار ہے مولانا فضل الرحمن کو حکومت یا طالبان نے ناراض کیا ہو گا ہم نے نہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار طالبان مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان مولانا سید یوسف شاہ نے بٹگرام میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کا مقصد ملک میں امن وامان کی فضاء قائم کرنا تھا ہمیں حدشہ تھا کہ اگر طالبان اور حکومت کے مذاکرات شروع نہ ہوئے تو ملک میں دھماکے اور آپریشن شروع ہونگے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایک مذہبی جماعت کا قائد مذاکرات کی مخالفت کر کے ملک میں بد امنی کی فضاء قائم کرنا چاہتا ہے اور اسکا مقصد ہے کہ ملک میں آپریشن شروع ہوجائے تحریک طالبان پاکستان کے علاوہ طالبان کا دوسرا کوئی گروپ نہیں ہے سارے طالبان کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے آپریشن سے مسائل حل نہیں ہونگے جو مذاکراتی عمل شروع کیا گیا ہے اسے جاری رکھنے میں قوم اورملک کا فائدہ ہوگامذاکراتی عمل میں اس وقت حکومت خاموشی کا مظاہرہ کر رہی ہے لگتا یہ ہے کہ پاکستانی حکومت بیرونی طاقتوں کے دباؤ کا شکار ہے انھوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں حکومت کی پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ملک کے اندر قائم شدہ مدارس کا تحفظ کرے اس موقع پر انھوں نے جامعہ اسلامیہ گلشن اسلام ڈیڈل میں حفظ القرآن مکمل کرنے والے طلباء کی دستار بند ی کی اور بعد ازاں مولانا اظہار الحق کی بہن ،ہمایون خان مرحوم اور سماجی شخصیت حاجی قوت خان مرحوم کی اہلیہ کے وفات پر پسماندگا ن سے تعزیت کیلئے انکے رہائش گاہ پر گئے اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (س) کے صوبائی رہنماء قاری محمد فقیر ہزاروی ،سابق ایم این اے مولانا حامد الحق اورسابق ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی اکرام اللہ شاہد ایڈوکیٹ بھی انکے ہمراہ تھے ۔