بلوچستان کی موجودہ حکومت کمزور ہوگئی ہے،مولانا فضل الرحمن، بلوچستان اور فاٹا میں قیام امن کیلئے اقدامات نہیں اٹھایا جارہا ہے، ایک سال بعد دھاندلی کا واویلہ عمران خان کی پشت پر کوئی اور ہے، کراچی کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی نظر نہیں آرہی ، پاکستان کو بھارت کی نئی حکومت سے توقعات نہیں رکھنی چائیے ہیں ، میڈیا سے بات چیت

پیر 26 مئی 2014 06:57

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مئی۔2014ء )جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ اور قومی اسمبلی کے رکن مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ حکومت کمزور ہوگئی ہے بلوچستان اور فاٹا میں قیام امن کیلئے اقدامات نہیں اٹھایا جارہا ہے ایک سال بعد دھاندلی کا واویلہ عمران خان کی پشت پر کوئی اور ہے عمران خان دھاندلی کے سہارے پر حکومت کررہے ہیں کراچی کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے پاکستان کو بھارت کی نئی حکومت سے توقعات نہیں رکھنی چائیے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں جامعہ قاسم العلوم بھوانی400فارغ التحصیل طلباء وطالبات کی دستاربندی کے بعد لیڈا ریسٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دینی مدراس اور مذہبی جماعتوں سے ملک میں امن قائم ہوگا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ بھارت روایت کے مطابق ہے وزیراعظم کے دورے سے بہتری کی امید ہے لیکن دیکھنا ہوگا کہ بھارت کی نئی حکومت کا پاکستان کے بارے میں کیا موقف ہے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات رکھنے چاہیے ہیں نواز شریف کا بھارت جانا اچھی بات ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا کو آزاد ہونا چاہیے لیکن آوارہ ہونا نہیں چاہیے ہیں گوادر بندر گاہ خطے کیلئے اہم ہے اس سے کاروبار کو وسعت ملیں گی اور پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگئی مولانا فضل الرحمن کا حب آمد پر ضلع لسبیلہ جے یو آئی کے کارکنوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا اور پورے شہر میں خوش آمدید کے رنگ برنگی بینرز لگائے ہوئے تھے جبکہ پورے شہر میں وال چاکینگ کرکے دلہن کی طرح سجایا گیا تھا ۔