ایف بی آر کا ایس آر اوز پر نظر ثانی اور ان کے آئندہ تین برس میں خاتمہ کے لئے منصوبہ تیار ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا خیراتی اداروں کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے ایس آر اوز کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کا عندیہ

اتوار 25 مئی 2014 08:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مئی۔2014ء)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سٹیٹوٹری ریگولیٹری آرڈرز(ایس آر اوز) پر نظر ثانی اور ان کے آئندہ تین برس میں خاتمہ کے لئے منصوبہ تیار کرلیاہے،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر کی جانب سے منصوبہ پر بریفنگ کے دوران خیراتی اداروں کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے موجود ایس آر اوز کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کا عندیہ دے دیا ۔

ہفتہ کے روز وزیراعظم کی جانب سے ایس آر اوز پر نظرثانی کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت،وزارت خزانہ میں منعقد ہوا،جس میں ایس آر اوز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار جو کہ کمیٹی کے کنونےئر بھی ہیں نے شرکاء کو مطلع کیا کہ خصوصی کمیٹی نے ایس آر اوز کا تفصیلی جائزہ لینے کی غرض سے گزشتہ3ماہ میں آٹھ اجلاس طلب کئے جن میں ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کھلے دماغ سے ایس آر اوز کا غیر جانبدارانہ جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خصوصی کمیٹی میں تمام متعلقہ وزارتوں کے نمائندوں،شراکت داروں بالخصوص کاروباری طبقہ اور دیگر متعلقہ شعبوں سے وابستہ افراد کو شامل کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا تھا کہ کمیٹی کے فیصلے اجتماعی عقل ودانش پر مبنی ہوں۔قبل ازیں اجلاس کے دوران چےئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو طارق باجوہ نے شرکاء اجلاس کو آئندہ تین برس میں ایس آر اوز کے خاتمہ کے حوالے سے منصوبہ پر تفصیلی بریفنگ اور پریزنٹیشن دی جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ کا بنیادی مقصد منصوبہ کے حوالے سے تضادات اور گمراہیوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کی مشاورت سے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں تاکہ خصوصی کمیٹی ان پر غور کرکے اس حوالے سے حتمی فیصلے متعارف کروا سکے۔طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ اس بات پر عمومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ مقامی صنعتوں ومصنوعات کی تیاری اور ان کی برآمد کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے اور ہمیں ہر ممکن طریقہ سے درآمدات پر پیسوں کی بچت کرنا چاہئے،اس پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خصوصی کمیٹی اور ایف بی آر نے ان ایس آر اوز کو حقیقی اور بہتر بنانے کے حوالے سے نہایت محنت وجانفشانی سے کام کیا ہے اور اکثر اجلاسوں میں وزیرخزانہ خود ذاتی طور پر شریک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس ساری محنت کا بنیادی مقصد وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے ایس آر اوز کے باعث پیدا ہونے والے عدم توازن،ناانصافی اور گمراہی کا خاتمہ ہے۔اسحاق ڈار نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جہاں بھی ضروری سمجھا جائے گا حکومت بھرپور تحفظ فراہم کرے گی اور ایسا کوئی بوجھ نہیں ڈالے گی جس کا براہ راست اثر غریبوں پر پڑے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خیراتی اداروں کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے موجود ایس آر اوز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ایس آر اوز کے خاتمہ کے حوالے سے جاری عمل کو آئندہ چند برسوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس آفریدی،سیکرٹری خزانہ وقار مسعود،مشیر برائے وزارت خزانہ رانا اسد امین،چےئرمین ایف بی آر طارق باجوہ،وزارت صنعت وپیداوار،وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹریز اور وزارت تجارت کے سیکرٹریوں،وفاقی وتمام ایوان ہائے صنعت وتجارت کے نمائندوں،سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ اور وفاقی حکومت کے دیگر سینئر حکام موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :