وزیراعظم نواز شریف بھارتی نو منتخب ہم منصب نریندر امودی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرینگے ،چار رکنی وفد کے ہمراہ کل بھارت جائینگے ، نئی دہلی میں ایک رات قیام کرینگے ،حلف برداری تقریب کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے ون آن ون ملاقات اور بھارتی صدر سے بھی بات چیت کرینگے ، دورے سے پاک بھارت مذاکرات کی بحالی اور تعلقات بہتر بنانے میں مدد ملے گی ، سرتاج عزیز ، بی جے پی کا پاکستانی وزیراعظم کے دورہ بھارت کا خیر مقدم ، دورے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوگی، ترجمان

اتوار 25 مئی 2014 08:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مئی۔2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے بھارتی نومنتخب وزیراعظم نریندرا مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے ،وزیر اعظم حلف برداری کی تقریب کے بعد بھارتی ہم منصب سے ون آن ون ملاقات کے علاوہ صدر پرناب مکھرجی سے بھی بات چیت کریں گے ۔ ہفتہ کے روز ترجمان وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے بھارتی نو منتخب وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ قبول کرتے ہوئے حلف برداری میں شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

وزیر اعظم اپنے چا رکنی وفد کے ہمراہ پیر کو بھارت روانہ ہونگے جہاں وہ بھارت کے نومنتخب وزیر اعظم نریندرا مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے وزیر اعظم کے ہمراہ مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیر ، معاون خصوصی برائے امور خارجہ طار ق فاطمی ،سیکریٹر ی خارجہ اعزاز چوہدری دورے میں شامل ہونگے.

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کی پالیسی کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی وزیراعظم کو مشورے دیئے گئے کہ انہیں تعلقات کی بہتری کیلئے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ تقریب حلف برداری کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ون ٹو ون ملاقات کابھی امکان ہے جس میں پاک بھارت تعلقات کو مستحکم کرنے اور متنازعہ امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔جبکہ نواز شریف بھارت کے صدر پرناب مکھرجی سے بھی ملاقات کریں گے ۔ وزیر اعظم ایک رات بھارت میں قیام کرینگے امکان ہے کہ وہ اس دوران بھارت کے دیگررہنماوں سے بھی ملاقات کرینگے۔

وزیرِ اعظم ہاوٴس کے ترجمان کے حوالے سے کہا ہے کہ نواز شریف نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے دہلی جائیں گے۔ترجمان وزیر اعظم ہاوس کے مطابق یہ خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم موقع ہو گا جس کے لیے پاکستان ہمیشہ سے پر عزم ہے۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پیر 26 مئی کو ہونے والی تقریبِ حلف برداری میں جنوبی ایشیا کی علاقائی تعاون کی تنظیم ’سارک‘ کے رہنماوٴں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو تقریب میں شرکت کی دعوت دینا خاصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کا پاکستان کے بارے میں موقف سخت رہا ہے اور وہ متعدد بار پاکستان پر تنقید کر چکے ہیں۔نواز شریف نے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا تھا،اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے کیے جانے والے جامع مذاکرات کا سلسلہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے رکا ہوا ہے۔

وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونگے اور دونوں وزراء اعظم کے درمیان ملاقات خوش آئند ہے ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں دو طرفہ امور اور باضابطہ مذاکرات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس ملاقات سے دونوں ممالک میں جاری تناؤ کو کم کرنے اور ماحول سازگار بنانے میں مدد ملے گی ۔

دوسری طرف بھارتی جنتا پارٹی نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ بھارت کا خیر مقدم کیا ہے ۔

بی جے پی کے ترجمان نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی وزیراعظم نواز شریف کی حلف برداری تقریب میں شرکت کو خوش آمدید کہتی ہے اور ان کے دورے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوگی ۔واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریند مودی کی تقریب حلف برداری چھبیس مئی کو ہوگی جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے بھی تقریب حلف برداری میں اس وقت کے وزیراعظم من موہن سنگھ کو شرکت کی دعوت دی تھی من موہن سنگھ نے شرکت نہیں کی تھی ۔

برصغیر پاک وہ ہند کی تقسیم کے بعد یہ پہلی دفعہ ہوگا کہ پاکستان اور بھارت کا کوئی وزیرِاعظم ان دونوں ممالک میں سے اپنے کسی ہم منصب کی تقریب حلف برداری میں شریک ہو نگے۔اس سے پہلے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نرملا سیتھارام کے مطابق بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو اپنی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی تھی۔