لندن میں ٹیپو سلطان کی انگوٹھی کی نیلامی،یہ نادر انگوٹھی دو لاکھ چالیس ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی، سونے کی یہ قدیم انگوٹھی لندن کے نیلام گھر کرسٹیز میں فروخت کی گئی نیلامی میں انگوٹھی کے تعارف میں لکھا گیا تھا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ ایک مسلمان جنگجو بادشاہ ہندو مذہب کے خدا کے نام والی انگوٹھی پہنتے تھے

ہفتہ 24 مئی 2014 08:12

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء) ہندوستان میں اٹھارہویں صدی میں سلطنت میسور کے معروف بادشاہ ٹیپو سلطان کی ایک انگوٹھی لندن میں ہونے والی نیلامی میں فروخت کی گئی ہے۔برطانوی نشریا تی ادارے کے مطابق سونے کی یہ قدیم انگوٹھی لندن کے نیلام گھر کرسٹیز میں فروخت کی گئی ہے۔اس انگوٹھی کی غیر معمولی بات یہ ہے کہ اس پر ہندووں کے دیوتا رام کا نام کندہ ہے۔

بعض افراد کا کہنا ہے انگوٹھی پر رام لکھے ہونے سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ ٹیپو سلطان کے دل میں ہندووں کے لیے ہمدری تھی۔نیلامی میں یہ نادر انگوٹھی دو لاکھ چالیس ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی۔ہندوستان کے بادشاہ ٹیپو سلطان کا شمار بھارت میں انگریزوں کے خلاف لڑنے والے شہنشاہوں میں ہوتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ انگوٹھی 1799 میں ایک برطانوی فوجی کمانڈر نے ٹیپو سلطان کو لڑائی میں شکست دینے کے بعد ان کے جسم سے اتار لی تھی۔

(جاری ہے)

41.2 گرام وزن کی اس انگوٹھی کو ابتدائی اندازوں کے مقابلے میں دس گنا زیادہ قیمت پر فروخت کیا گیا ہے۔ نیلامی میں کامیاب ہونے والے خریدار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

نیلامی میں انگوٹھی کے تعارف میں لکھا گیا تھا کہ یہ بات حیران کن ہے کہ ایک مسلمان جنگجو بادشاہ ہندو مذہب کے خدا کے نام والی انگوٹھی پہنتے تھے۔بی بی سی تامل کے مانیوانن تھروملائی کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان کو ایک ترقی پسند رہنما سمجھا جاتا تھا۔

انھوں نے اپنے والد حیدر علی سے اقتدار حاصل کرنے کے بعد میسور پر 17 سال حکومت کی۔اس ماہ کے آغاز میں بھارت کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز کے پروفیسر ایس سیتار کا کہنا تھا کہ اگر یہ انگوٹھی کسی نجی شخص کو بیچ دی گئی تو عوام اس سے محروم ہو جائیں گے۔انھوں نے بھارتی حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے تمام تر قانونی اور سفارتی اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے انگوٹھی واپس حاصل کریں۔

انھوں نے کہا تھا کہ اگر انگوٹھی کو نیلامی سے نہیں بچایا جا سکتا تو بھارتی شہریوں سے اپیل کی جانی چاہیے کہ وہ انگوٹھی خریدنے کی کوشش کریں۔ٹیپو سلطان یونائیٹڈ فرنٹ نامی ایک تنظیم نے بھی بھارتی حکومت سے یہی درخواست کی تھی۔2012 میں بھی اس انگوٹھی کی نیلامی کا اعلان کیا گیا تاہم اسے روک دیا گیا تھا۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :