حکومت صحافت پرکوئی قدغن لگاناچاہتی ہے نہ ہی کوئی ایساکام کریگی کہ صحافت دوبارہ زنجیروں میں جکڑی جائے ،عرفان صدیقی ، وزیراعظم کاسردست بھارت جانے کاکوئی پروگرام نہیں ہے ، وزارت خارجہ نے پالیسی کے مطابق اپنی رائے دی تووہ بھارت جائیں گے، میٹ دی پریس سے خطاب

ہفتہ 24 مئی 2014 08:09

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)حکومت صحافت پرکوئی قدغن نہیں لگاناچاہتی ،اورنہ ہی کوئی ایساکام کریگی جس سے صحافت دوبارہ زنجیروں میں جکڑی جائے ،یہ بات وزیراعظم کے قومی امورکے مشیرعرفان صدیقی نے فیصل آبادپریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ حالیہ ڈیڑھ ماہ سے جوالیکٹرانک میڈیامیں کھچڑی پکی ہوئی ہے ،اس سے پوری قوم عیاں ہے اورہم یہ نہیں چاہتے کہ معاملات مزیدالجھیں ۔

چنانچہ اس سلسلے میں انہوں نے کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے صحافیوں کی تمام تنظیموں ،اے پی این ایس ،سی پی این ای،الیکٹرانک میڈیاکے سربراہوں سے ملاقات ہوئی ہے اورانہیں مختلف تجاویزپیش کی گئی ہیں انہوں نے کہاکہ ملکی صحافت کمزورہوئی توجمہوریت بھی کمزورہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بہت جلدپیمراکے مستقل چیئرمین مقررکردیاجائیگا،اس سلسلے میں انہوں نے الیکٹرانک میڈیاسے بات چیت کرنے کے بعدسپریم کورٹ کے ریٹائرڈتین ججوں کے نام حکومت نے طلب کئے ہیں اوران تینوں میں سے ایک جج کوپیمراکاچیئرمین مقررکردیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ جوبراہ راست لائیوپروگرام نشرہوتے ہیں پیمراان لائیوشوکوختم کرکے پہلے اس کی ایڈیٹنگ ہوگی تاکہ کسی بھی ادارے خاص کرقومی سلامتی ادارے یاعدلیہ کی تضحیک نہ ہوسکے ۔اس کے بعداسے نشرکرنے کی اجازت ہوگی ۔عرفان صدیقی نے مزیدکہاکہ وزیراعظم کاسردست بھارت جانے کاکوئی پروگرام نہیں ہے ،اگروزارت خارجہ نے پالیسی کے مطابق اپنی رائے دی تووہ بھارت جائیں گے ۔ہوسکتاہے کہ وہ اپنے وفدمیں اپوزیشن لیڈراوردیگرسیاسی جماعتوں کے سربراہوں کوبھی ساتھ لیکرجائیں ۔