ججز نظر بندی کیس، سابق صدر پرویز مشرف کی ایک دن کی حاضری سے متعلق استثنیٰ کی درخواست منظور ،عدالت کاپرویز مشرف کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار، وفاق کو نوٹس جاری، سماعت 13 جون تک ملتوی ،پولیس کا پراسیکوٹرتابش گوہر کوسکیورٹی فراہم سے انکار، کمرہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی، غدار ی کیس میں استغاثہ کے وکلاء کی جانب سے مشرف کے وکلاء کو تحقیقاتی رپورٹ کی مکمل کاپی اور دستاویزات کی فراہمی کیلئے مہلت کی استدعا منظور، اٹھائیس مئی تک ملزم کے وکلاء کو تمام دستاویزات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،سماعت تین جون تک ملتوی

ہفتہ 24 مئی 2014 08:09

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)ججز نظر بندی کیس میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی ایک دن کی حاضری سے متعلق استثنی کی درخواست منظور کرلی جبکہ وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہو ے سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی ۔ پولیس کا پراسیکوٹرتابش گوہر کوسکیورٹی فراہم سے انکار۔ کمرہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو ججز نظر بندی کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمان نے کی ۔ دوران سماعت عدالت نے پرویز مشرف کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہارکرتے ہو ئے جج عتیق الرحمان نے استفسار کیا کہ آج پرویز مشرف کو حاضر ہونے کا حکم دیا لیکن وہ کیوں پیش نہیں ہوئے جس پر پرویز مشرف کے معاون وکیل صفدر جاوید نے بتایا کہ مشرف بیمار ہیں اور ان کوسکیورٹی خدشات کا بھی سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جج نے ریمارکس دئیے کہ پولیس پرویز مشرف کوسکیورٹی فراہم کرنے کیلئے تیار ہے اگر پولیس سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تو پھر وہ کیوں پیش نہیں ہو رہے۔ مشرف کے معاون وکیل نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کو حاضری سے استشنٰی مل سکتا ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی عدالت کو فراہم کر دی جائے گی۔

سنگین غداری کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد مشرف کو حاضری سے استشنٰی مل چکا ہے عدالت نے سابق صدر کی حاضری سے متعلق استشنی کی درخواست منظور کرلی اور وفاق کو نوٹس جاری کر تے ہوے سماعت 13 جون تک ملتوی کردی دوران سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی اورسکیورٹی اہلکاروں کو حکم دیا کہ کسی بھی صحافی کو دوران سماعت عدالت میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

دوسری جانب تھانہ سیکر یٹریٹ پولیس نے پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش کو سکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ گاڑی میں پیٹرول بھی نہیں اور نفری کی بھی کمی ہے۔دوسری جانب سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے استغاثہ کے وکلاء کی جانب سے پرویز مشرف کے وکلاء کو تحقیقاتی رپورٹ کی مکمل کاپی اور دستاویزات کی فراہمی کیلئے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ اٹھائیس مئی تک ملزم کے وکلاء کو تمام دستاویزات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ عدالت نے مقدمہ کی سماعت تین جون تک ملتوی کردی ہے ۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے عدالت کی جانب سے طلب کئے جانے کے باوجود پرویز مشرف پیش نہ ہوئے جس پر خصوصی عدالت کے جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو وفاقی پولیس نے مکمل سکیورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے مگر اس کے باوجود وہ عدالت میں کیوں پیش نہیں ہورہے ہیں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے تیرہ جون تک کی آخری مہلت دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت ملتوی کردی ہے ۔

جمعہ کے روز غداری مقدمے کی سماعت جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں کی ۔ سماعت کے موقع پر استغاثہ کی جانب سے ڈاکٹر نصیر الدین نیئر نے فاضل عدالت کے روبرو پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ استغاثہ کی جانب سے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق پرویز مشرف کے وکلاء کو ایف آئی اے کی مقدمہ سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ کی مکمل کاپی اور دیگر متعلقہ دستاویزات فراہم کئے جائیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ خط کے بعد ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا لہذا تین جون تک مہلت دی جائے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اب تاخیر آپ کی جانب سے بڑھتی جارہی ہے اس میں وکلاء صفائی کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے اگر وکلاء صفائی کو مکمل دستاویزات فراہم نہیں کی گئی تھیں تو شکایت کنندہ کو عدالت میں نہیں لانا چاہیے تھا کیونکہ اس عمل کو پورا کئے بغیر وکلاء صفائی کسی گواہ پر بھی جرح نہیں کرسکیں گے ۔

بعد ازاں فاضل عدالت نے استغاثہ کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں اس ضمن میں مہلت دے دی ہے اور مقدمہ کی سماعت تین جون تک ملتوی کردی ۔ دوسری جانب ججز نظر بندی مقدمہ کی سماعت انسد اد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں ہوئی جہاں پرویز مشرف کی جانب سے ان کے وکیل صفدر جاوید پیش ہوئے ۔سماعت کے موقع پر فاضل عدالت نے وکلاء صفائی سے استفسار کیا کہ ملزم کو عدالت نے طلب کررکھا ہے وہ کہاں ہیں جس پر وکیل صفائی صفدر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف خرابی صحت اور سکیورٹی خدشات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کو عدالت سے حاضری سے استثنیٰ مل سکتا ہے اس حوالے سے صفدر جاوید ایڈووکیٹ نے بلوچستان ہائی کورٹ کے مذکورہ فیصلے کی کاپی عدالت کو فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سنگین غداری مقدمہ میں بھی پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کئے جانے کے بعد عدالت نے انہیں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر حاضری سے استثنیٰ دے رکھا ہے تاہم انسداد دہشتگردی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے پرویز مشرف کی عدالت میں عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی پولیس کی جانب سے ملزم کو مکمل اور فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے اور وزارت داخلہ نے بھی اس کی ذمہ داری لی ہے اس کے باوجود ملزم عدالت میں کیوں پیش نہیں ہورہے انہوں نے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے آخری مہلت دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت تیرہ جون تک ملتوی کردی ہے ۔

دریں اثناء انسداد دہشتگردی عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے موقع پر صحافیوں کو عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ مقدمہ کے پراسکیوٹر عامر ندیم تاپش کو سکیورٹی فراہم کرنے سے وفاقی وزیر نے انکار کردیا ہے تاہم وفاقی پولیس کی جانب سے اس ضمن میں کوئی ٹھوس وجہ بیان نہیں کی گئی ۔