وزیر اعظم کی نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا فیصلہ پیر تک کرلیا جائے گا، پرویز رشید ،کراچی میں امن و امان کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے، کراچی کی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ وقاقی حکومت آپریشن کی نگرانی جاری رکھے گی،پولیس آفیسر شاہد حیات کوہٹا کرغیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا ، بیا ن

ہفتہ 24 مئی 2014 08:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء) وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کراچی میں امن و امان کا ذمہ دار صوبائی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہی اس آپریشن کی قیادت کرے گی تااہم وقاق آپریشن کی نگرانی خود کرے گا ، حکومت سندھ نے ایک اچھے پولیس آفیسر شاہد حیات کوہٹا کرغیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ، نواز شریف کی نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کا فیصلہ پیر تک کرلیا جائے گا‘ علاقائی امن اور ترقی کیلئے بامقصد مذاکرات کے خواہاں ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ سال کراچی کی تشویشناک صورتحال دیکھتے ہوئے خود اقدام اٹھایا اور وہاں وفاقی کابینہ کا اجلاس بلا کر حکومت سندھ کو تمام تر تعاون کی پیشکش کی۔

(جاری ہے)

یہ کہا گیا کہ صوبائی حکومت ہی اس آپریشن کی قیادت کرے گی اور وزیراعلیٰ سندھ ہی ٹیم کے کپتان ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11ماہ کے دوران وزیرِاعظم نے کم از کم 10 مرتبہ کراچی جاری آپریشن کا جائزہ لیا اور وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل حمایت کی،پرویزرشید کا کہنا تھا کہ شاہدحیات قابل پولیس افسرہیں،تمام طبقات کی رائے تھی کہ انھیں کام کرتے رہناچاہیے،حکومت سندھ نے ایک عدالتی حکم کوبنیادبناکرشاہدحیات کوہٹایا،ایسانہیں ہوناچاہیے تھا،پرویزرشید نے کہا کہ حکومت سندھ نے غیرذمے داری اورغیرسنجیدگی کامظاہرہ کیا،حکومت سندھ نے شاہدحیات کی تقرری کاانتخاب خودکیاتھا۔

وزیراعلیٰ سندھ کو اس فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیناچاہیے،وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام کویقین دلاتے ہیں وفاقی حکومت اوروزیراعظم آپریشن کی نگرانی جاری رکھیں گے۔وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کراچی آپریشن کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتی ہے کراچی کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ وفاقی حکومت اور وزیر اعظم آپریشن کی نگرانی جاری رکھیں گے۔

پرویز رشید پاک بھارت تعلقات اور خطے کی صورت حال کے حوالے سے کہا کہ کہ نواز شریف کو بھارتی نامزد وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت پر سیاسی قیادت‘ خارجہ ماہرین اور سکیورٹی اداروں سے مشاورت جاری ہے اور اس کا فیصلہ پیر تک کرلیا جائے گا انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و امان کا قیام دونوں ممالک کے فائدے میں ہے ہم علاقائی امن اور ترقی کے لئے بامقصد مذاکرات کے خواہاں ہیں اور بھارت کے ساتھ بات چیت کا عمل آگے بڑھانے کیلئے بنیادی مسائل پر بھی بات کرنا ہوگی کیونکہ بات چیت کیے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں۔