حکومت نے کمزور معیشت کو ایک سال میں بحالی کے راستے پر ڈال دیا،ستمبر تک زرِ مبادلہ کے ذخائر 15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار، حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں 135ارب روپے کے اخراجات کی بچت کی ،بجٹ سازی میں تاجر برادری کی تجاویز کو زیرِ غور لایا جائیگا،تاجروں و صنعتکار وں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب،وفاقی حکومت فاٹااورخیبرپختونخواہ حکومت کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں روارکھے گی ،اسحاق ڈار،صوبائی حکومت اورقبائلی علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حصے کے مطابق فنڈزجاری کئے جارہے ہیں ،وزیرخزانہ کی گورنرخیبرپختونخواہ سے ملاقات

ہفتہ 24 مئی 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے کمزور معیشت کو ایک سال کے عرصے میں بحالی کے راستے پر ڈال دیا ہے،زرِ مبادلہ کے ذخائر رواں سال ستمبر تک 15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں 135ارب روپے کے اخراجات کی بچت کی ہے، آئندہ مالی سال 2014-15 کے لئے بجٹ سازی کے عمل میں ملکی تاجر برادری کی تجاویز کو سنجیدگی کے ساتھ زیر غور لایا جائے گا۔

جمعہ کو اوورسیز چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، پاکستان بزنس کونسل، امریکن بزنس کونسل اور پاکستان جرمن بزنس کونسل کے نمائندوں کے ایک اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ملک کی تاجر برادری کی اہمیت سے واقف ہے اور وہ بجٹ سازی کے عمل میں تاجر برادری کی تجاوزی کو ہر صورت ملحوظِ خاطررکھے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کمزور معیشت کو ایک سال کے عرصے میں بحالی کے راستے پر ڈال دیا ہے جس کے آنے والے سالوں میں بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ زرِ مبادلہ کے ذخائر اس سال ستمبر تک 15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے،جبکہ حکومت نے جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کم کر کے 135ارب روپے کی بچت کی ہے ۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو طارق باجوہ نے اس موقع پر وفاقی وزیر کو بزنس کمیونٹی کے نمائندوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے متعلق آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو بجٹ میں زیر غور لایا جائے گا۔

اس موقع پر تاجر نمائندوں نے کہا کہ ہم ملکی معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا خیرمقدم کریں گے۔ادھروفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت فاٹااورخیبرپختونخواہ حکومت کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں روارکھے گی ،صوبائی حکومت اورقبائلی علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حصے کے مطابق فنڈزجاری کئے جارہے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو گورنرخیبرپختونخواہ سردارمہتاب عباسی سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے اسلام آبادمیں ان سے ملاقات کی اس موقع پر سردارمہتاب عباسی نے وزیرخزانہ کوآگاہ کیاکہ فاٹامیں گڈگورننس اورترقی کے لئے چنداہم ضروری اصلاحات کی گئی ہیں جن کے مثبت نتائج برآمدہوئے ہیں ۔ دونوں رہنماؤ ں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صحت ،تعلیم اورتربیت سمیت کئی اہم میگامنصوبے شروع کئے ہیں ،خصوصاًکرم اورخیبرایجنسی میں لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے اورانہیں سہولیات دینے کے حوالے سے کئی منصوبے شامل ہیں ۔

اس موقع پروزیرخزانہ نے کہاکہ افغانستان کے لگنے والی سرحدفاٹاسے گزرتی ہے جبکہ پاکستان کے وسطی ایشیاء کے ساتھ تجارتی روٹ بھی فاٹاہے اوروفاقی حکومت کاخطے کے تمام ممالک کے ساتھ خوشگوارتجارتی تعلقات قائم کرنے کاوژن رکھتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :