لاہور ہائی کورٹ نے 15 ہزار افراد کا سرکاری حج کوٹہ نجی ٹورز آپریٹرز کو دینے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں 29 مئی تک توسیع کر دی ،وزارت مذہبی امور سے تحریری طور پر جواب طلب کر لیا، حکومت دو لاکھ72 ہزار روپے جبکہ نجی ٹی ٹورز آپریٹرز چار سے 6 لاکھ روپے میں حج کرا ر ہے ہیں۔حکومت کو عوام کا خون نچوڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے،جسٹس خالد محمود

ہفتہ 24 مئی 2014 08:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)لاہور ہائی کورٹ نے 15 ہزار افراد کا سرکاری حج کوٹہ نجی ٹورز آپریٹرز کو دینے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں 29 مئی تک توسیع کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور سے تحریری طور پر جواب طلب کر لیا ۔جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی ۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمود نے کیس کی سماعت شروع کی تو وفاق کی جانب سے حکومت کو بتایا گیا کہ نجی ٹورز آپریٹرز کو اس لئے 15 ہزار کا حج کوٹہ دیا گیا کیونکہ انہیں گزشتہ سال حج کوٹہ کم دیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

نجی ٹورز آپریٹر کو حج کوٹہ دینا ایک معاہدے کا حصہ ہے جس پر جسٹس خالد محمود نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت دو لاکھ72 ہزار روپے جبکہ نجی ٹی ٹورز آپریٹرز چار سے 6 لاکھ روپے میں حج کرا ر ہے ہیں۔حکومت کو عوام کا خون نچوڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔یہ بات بالکل درست ہے کہ عدالتیں پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتیں لیکن جہاں عوامی مفادات کے خلاف پالیسی بنائی گئی ہو وہاں عدالت مداخلت کرے گی ۔عدالت نے نجی ٹورز آپریٹر کو سرکاری کوٹہ دینے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی میں 29 مئی تک توسیع کرتے ہوئے وفاقی وزارت مذہبی امور سے تحریری طور پر جواب طلب کر لیا۔