پاک بھارت بہترتعلقات کے خواہاں لیکن یہ بتاناہماراکام نہیں کہ پاکستانی حکومت کوکیاکرناہے اورنہ ہی ہم ثالث کاکرداراداکرسکتے ہیں ،فلپ بارٹن ،نریندرمودی کوبرطانوی وزیراعظم نے دورے کی دعوت دی ہے کیونکہ وہ اب بھارت کے وزیراعظم ہیں ،پاکستان میں جمہوریت کوپروان چڑھتے دیکھناچاہتے ہیں سیاسی وعسکری قیادت کے معاملات سے ہماراکوئی تعلق نہیں ،ہمارامقصدپاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون ہے ،برطانوی پولیس آزادانہ فیصلے کرتی ہے الطاف حسین بارے حکومتی مداخلت کی باتیں درست نہیں،برطانوی ہائی کمشنرکا نجی ٹی وی کوانٹرویو

جمعہ 23 مئی 2014 07:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء)پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنرفلپ بارٹن نے کہاہے کہ پاک بھارت بہترتعلقات کے خواہاں لیکن یہ بتاناہماراکام نہیں کہ پاکستانی حکومت کوکیاکرناہے اورنہ ہی ہم ثالث کاکرداراداکرسکتے ہیں ،نریندرمودی کوبرطانوی وزیراعظم نے دورے کی دعوت دی ہے کیونکہ وہ اب بھارت کے وزیراعظم ہیں ،پاکستان میں جمہوریت کوپروان چڑھتے دیکھناچاہتے ہیں سیاسی وعسکری قیادت کے معاملات سے ہماراکوئی تعلق نہیں ،ہمارامقصدپاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون ہے ،برطانوی پولیس آزادانہ فیصلے کرتی ہے الطاف حسین بارے حکومتی مداخلت کی باتیں درست نہیں ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں فلپ بارٹن نے کہاہے کہ افغانستان میں پہلی بارمردوں کے ساتھ عورتوں نے بھی انتخابات میں حصہ لیاہے اوریہ ثابت کیاہے کہ وہ بلٹ پرنہیں بیلٹ پریقین رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

نئی افغان قیادت سے بھرپورتعاون کریں گے اورآئندہ چندسالوں میں افغانستان کوچارارب ڈالرکی امدادملے گی ۔انہوں نے کہاکہ اب بھی کچھ عناصرافغانستان میں دہشتگردی پراچھاکام کررہی ہیں دہشتگردی سے سب سے زیادہ پاکستانی عوام متاثرہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ برطانیہ نے پاکستان کودھماکہ خیزموادناکارہ بنانے کی تربیت فراہم کی انسداددہشتگردی کے لئے جواقدامات بہترہوں کئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اوربھارت دونوں کے ساتھ برطانیہ کے اچھے اوردوستانہ تعلقات ہیں اورامیدہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری اورحل طلب پیچیدہ مسائل حل ہوں گے ،یہ بتاناہماراکام نہیں کہ پاکستانی حکومت کوکیاکرناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے ساتھ تعلقات کیلئے پرعزم ہیں نئے بھارتی وزیراعظم کوبھی اس حوالے سے اپنامثبت کرداراداکرتے ہوئے دیکھناچاہتے ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان ثالث کاکرداراداکرناہماراکام نہیں ۔انہوں نے کہاکہ برطانوی وزیراعظم نے سب سے پہلے نریندرمودی کومبارکباددی اورنوازشریف نے بھی بی جے پی کے رہنماکومبارکباددی ،بھارت میں تیس سال کے دوران پہلی بارانتخابات میں کسی جماعت کوواضح اکثریت ملی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈیوڈکیمرون نے نریندرمودی کوبرطانیہ کے دورے کی دعوت دی ہے کیونکہ وہ اب بھارت کے وزیراعظم ہیں اورہمارے بھارت کے ساتھ وسیع تعلقات ہیں ،فلپ بارٹن کاکہناتھاکہ ہمیں پاکستان میں پہلی بارایک منتخب حکومت کے دوسری منتخب حکومت کوانتقال اقتدارکی خوشی ہے اوراس پرپاکستانی عوام مبارکبادکے مستحق ہیں اورہم امیدکرتے ہیں کہ جمہوریت پروان چڑھتے رہیں گے ۔

انہوں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عسکری اورسیاسی قیادت کے معاملات سے ہماراکوئی تعلق نہیں ،ہمارامقصدپاکستان سے سماجی ،تجارتی ،تعلیمی اورثقافتی تعاون کرناہے ایک اورسوال پرکہاکہ برطانیہ میں پولیس اورحکومت کاالگ الگ نظام ہے ،حکومت پولیس کے نظام میں مداخلت نہیں کرتی پولیس اپناکام آزادی سے کرتی ہے الطاف حسین کے معاملے پرحکومتی مداخلت کی باتیں کس طرح درست نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ برطانوی پولیس آزادانہ طورپرفیصلے کرتی ہے ان کاکہناتھاکہ برطانیہ صحت کے شعبے میں پاکستان کی بھرپورمددکررہاہے اوربنیادی صحت کی فراہمی میں امدادفراہم کرناہمارابنیادی مقصدہے ،برطانیہ پولیوکے خاتمے کیلئے بھی مددکررہاہے اوریہ ایک اہم مسئلہ ہے جس سے پاکستانی لوگوں کونمٹناہوگا۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ خیبرپختونخواہ میں تعلیم کے شعبے میں بھی تعاون کررہاہے اورسکولوں کی تعمیراورکشادگی ،بچوں اوربچیوں کی تعلیم کیلئے مددکی جارہی ہے ۔