بحیرہ کیسپئن میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش،ترکمانستان کی کمپنی نے وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کی جانب سے پیشکش قبول کر لی ، ترکمان حکام کی وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کو باقاعدہ طور پر سرکاری سطح پر پیشکش کرنے کی درخواست

جمعہ 23 مئی 2014 07:52

اشک آباد/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء)ترکمانستان کی کمپنی برائے ہائیڈرو کاربن ریسورسز نے وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کی جانب سے پیشکش قبول کرلی ہے جس کے تحت پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل) بحیرہ کیسپئن کی تہہ میں تیل وگیس کے ذخائر کی تلاش وپیداوار کرے گی،تاہم اس حوالے سے متعلقہ ترکمان حکام نے وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کو باقاعدہ طور پر سرکاری سطح پر پیشکش کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس حوالے سے وزیر مملکت برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل جام کمال خان اور ترکمانستان کی سرکاری ایجنسی برائے ہائیڈرو کاربن ریسورسز کے سربراہ یگشی گیلدی کاکایوف سے ایک تفصیلی ملاقات کی ہے جو کہ ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ہوئی۔وزیرمملکت برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل پانچویں ترکمانستان گیس کانگریس 2014ء میں شرکت کیلئے سرکاری طور پر ترکمانستان میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران دونوں طرف سے توانائی کے شعبہ میں دونوں ممالک کے مابین تعاون کے فروغ کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔اس موقع پر وزیرمملکت جام کمال خان نے اپنے ترکمان ہم منصب کو پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کی خدمات بحیرہ کیپن کی تہہ میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت اور پیداوار کے لئے پیش کیں جس پر ترکمانستان کے حکام نے ان کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے ان کو یہی درخواست سرکاری سطح پر باقاعدہ انداز میں پیش کرنے ہدایت کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بحیرہ کے کیپن میں ایک بلاک کا ٹھیکہ دینے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی جاسکے۔

وزیرمملکت نے چےئرمین ترکمان گیز سے بھی ملاقات کی جس دوران ترکمانستان سے ایل پی جی کی درآمد اور درآمدی مقدار کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ترکمان حکام نے اس ضمن میں طریقہ کار پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس حوالے سے ایک باقاعدہ وفد ترکمانستان بھیجا جائے جو کہ متعلقہ معاملات پر بات چیت کے بعد ان کو حتمی بنا سکے۔اپنے دورہ ترکمانستان کے دوران وزیرمملکت نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی کیں جن میں تاپی گیس پائپ لائن کے امور زیر غور آئے۔

متعلقہ عنوان :