سپریم کورٹ کا مسعود جنجوعہ لاپتہ کیس میں اہم گواہ ڈاکٹر عمران کا تصدیق شدہ بیان حلفی طلب، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی ،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے کی مقدمہ لاپتہ افراد کمیشن کو بھجوانے کی بار بار کی استدعا مسترد کر دی

جمعہ 23 مئی 2014 07:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء)سپریم کورٹ نے مسعود جنجوعہ لاپتہ کیس میں اہم گواہ ڈاکٹر عمران منیر کا تصدیق شدہ بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی جبکہ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے کی جانب سے مقدمہ لاپتہ افراد کمیشن کو بھجوانے کی بار بار کی استدعا مسترد کر دی ہے ، درخواست گزار آمنہ مسعود جنجوعہ نے عدالت کو بتایا ہے کہ کمیشن نے پہلے ہی یہ معاملہ نمٹا دیا تھا وہ وہاں بیان نہیں دینا چاہئیں۔

انہوں نے یہ استدعا جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبرو جمعرات کے روز کی ہے۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر عمران منیر کا ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ نہیں ہو سکتا اور اس میں مشکلات آرہی ہیں تو وہ ڈاکٹر عمران منیر اپنا بیان حلفی رجسٹرار کو ای میل کے ذریعے بھجوا سکتے ہیں اس پر آمنہ نے کہا کہ یہ صحیح رہے گا اس پر مصطفی رمدے نے کہا کہ بیان حلفی تصدیق شدہ ہونا چاہیے اور اس طرح کے معاملات کونسلر جنرل ہی کرتا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ ایسے ہی کر لیتے ہیں اور بیان حلفی تصدیق شدہ طلب کر لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے استدعا کی اس کیس کو لاپتہ افراد کمیشن کے پاس بھجوایا جائے کیونکہ اب اس میں کچھ بھی باقی نہیں رہا ۔وہ بار بار عدالت سے ہی یہی استدعا کرتے رہے مگر عدالت نے ان کی استدعا مسترد کر دی اور کہا کہ ڈاکٹر عمران منیر کا تصدیق شدہ بیان حلفی منگوا لیتے ہیں ۔بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر عمران منیر سے تصدیق شدہ بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی