حکومت کے پانچ سال پورے ہونے مشکل نظر آتے ہیں ،چوہدری شجاعت،5ملک میں مڈٹرم الیکشن کی ہواچل پڑی ، ماہ میں فیصلہ ہوجائیگا، حکومت اورفوج کے درمیان تناوپرویزمشرف کیس میں ہے ،حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کاگرینڈالائنس بنتانظرنہیں آرہاہے ،مستقبل میں پی ٹی آئی اورطاہرالقادری اکٹھے ہوجائیں گے ،نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 22 مئی 2014 07:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء)مسلم لیگ ق کے سربراہ وسینیٹرچوہدری شجاعت حسین نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے پانچ سال پورے ہونامشکل نظرآرہاہے ،5ماہ میں فیصلہ ہوجائیگا،ملک میں مڈٹرم الیکشن کی ہواچل پڑی ہے ،حکومت اورفوج کے درمیان تناوٴسابق صدرپرویزمشرف کیس میں ہے ،آرمی چیف سابق صدرکے خلاف کارروائی نہیں چاہتے ،حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کاگرینڈالائنس بنتانظرنہیں آرہاہے ،مستقبل میں پی ٹی آئی اورطاہرالقادری اکٹھے ہوجائیں گے حکومت نے مذاکرات کے معاملے کوالجھادیا۔

نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 11مئی 2013ء کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے ۔پی ٹی آئی سے زیادہ الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ق نے رٹ دائرکررکھی ہیں ۔

(جاری ہے)

دھاندلی کوبے نقاب ہوناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی قیادت ملک کے لئے اچھے اقدامات نہیں کررہی ہے ،مسلم لیگ ن کی حکومت کے پانچ سال پورے ہوناایک خواب نظرآتاہے ۔آئندہ پانچ ماہ حکومت کیلئے اہم ہیں ،اپوزیشن جماعتیں تتربترہیں ،لیکن حکومت کے خلاف گرینڈالائنس نہیں بن رہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اورفوج کے درمیان کشیدگی سابق صدرکیس میں ہے ،آرمی چیف مشرف کے خلاف آرٹیکل سکس کی کارروائی نہیں چاہتے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں مفادات کی سیاست چل رہی ہے ،جس کوجہاں سے فائدہ نظرااتاہے وہی جاتاہے ،یہ سیاسی جماعت کااپناعلیحدہ منشورہے ،مسلم لیگ ن اورپی پی بھی مفادات کی سیاست پرعمل پیراہے ،دونوں جماعتیں ایک دوسرے کیخلاف کارروائی نہیں چاہتیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اورطاہرالقادری مستقبل میں اکٹھے ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ لال مسجدکاواقعہ افسوسناک ہے ،ایمرجنسی کانفاذپوری کابینہ کامتفقہ فیصلہ تھا،اکیلے مشرف نے فیصلہ نہیں کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں امن کے قیام کیلئے حکومتوں کوسنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں ۔