عالمی اداروں کی طرف سے چیئرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف کے آئی ٹی سیکٹرمیں انقلابی اقدامات کی تعریف،ورلڈ بینک ، بی بی سی، سی این این اور نیو یارک ٹائمزنے پنجاب میں ای گورننگ پر ان کی کارکردگی کو سراہا ہے

بدھ 21 مئی 2014 07:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف کے آئی ٹی کے میدان میں انقلابی اقدامات اورخصوصا پنجاب میں ای گورننگ اور ایم گورننگ کو عالمی اداروں ورلڈ بینک ، بی بی سی، سی این این اور نیو یارک ٹائمز نے سراہا ہے۔عالمی اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمر سیف نے تین سال قبل آئی ٹی بورڈ کے چیئرمین کا چارج سنبھالتے ہی وہاں سے کرپٹ مافیا کا خاتمہ کر دیا ۔

بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے تعلیمی نظام کو کمپیوٹرائزڈ کر کے ایجوکیشن کے شعبہ کو ایک بحرانی کیفیت سے نکالا ۔ڈاکٹر عمر سیف نے موبائل گورننس کا جدید نظام دے کرشہریوں کیلئے عوامی خدمات کا حصول بر وقت اور سہل بنایا۔ اسی طرح 2012 میں ان کی سربراہی میں پی آئی ٹی بی نے پیشگی وارننگ سسٹم کے تحت سمارٹ فونز کے ذریعے ڈینگی جیسے موذی مرض پر قابو پانے میں کلیدی کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

جس سے لاکھوں قیمتی انسانی جانوں کوبچایا جا سکا، صرف یہی نہیں بلکہ اس سسٹم کے تحت سترہ سرکاری اداروں کے سینکڑوں ملازمین نے سمارٹ فونز کے ذریعے ڈینگی لاروا کے خاتمے کے اقدامات بھی کئے اور ان اقدامات کی بیس ہزار سے زائدتصاویر پورے پنجاب سے حاصل ہوئیں۔

ڈاکٹر عمرسیف کی زیرسرپرستی PITBنے دیگر سرکاری اداروں کی بہتر ی کیلئے متعدد موبائل ایپلی کیشن ڈیزائن کئے۔

سکیورٹی کے حوالے سے لاہور پولیس سمارٹ فونز ایپلی کیشن نظام متعارف کروایا گیا جس کے تحت جرائم کے اعداد و شمار کا جائزہ لے کر ان کے سدباب کے لئے بھی اہم پیش رفت کی گئی۔ ڈرگ انسپکٹرز کو سمارٹ فونز کے ذریعے مختلف فارمیسیز کے دوروں کا ریکارڈ رکھنا سہل ہو گیا ہے جن کی بدولت ان کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے، اسی نظام کے تحت سمارٹ فونز کے ذریعے لائیو سٹاک کے افسران اپنے دوروں کا اندراج کرتے ہیں۔

محکمہ زراعت کے افسران بھی سمارٹ فونز کے ذریعے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

آئی ٹی بورڈ کے ڈیزائن کئے گئے سسٹم سے استفادہ کرتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے ۔ ڈاکٹر عمر سیف کے منصوبہ جات سے خیبر پختونخوا حکومت بھی استفادہ کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکی ہے ۔ ڈاکٹر عمر سیف کو مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے پر MITامریکہ سے سب سے بڑا ایوارڈ Marr.weiserسے نوازا گیاہے۔

2011ء میں ورلڈ ٹاپ TR35ایوارڈ ملا ۔2010ء میں ورلڈ اکنامک فورم نے ینگ گلوبل لیڈر قرار دیا ۔ اس کے علاوہ عمر سیف نیشنل کامن ویلتھ سکالر کے اعزاز سمیت کئی عالمی سطح کے ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ سمیت کئی ممالک نے ان کو کروڑوں روپے کی ملازمت اور نیشنلٹی کی پیشکش بھی کی مگر انہوں نے یہ پیشکش مسترد کر کے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے خدمات سرانجام دینے کا فیصلہ کیا جس پر سول سوسائٹی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر عمر سیف کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا جائے۔

متعلقہ عنوان :