زرداری اور شہباز شریف کے بارے میں ریمارکس پر اعتزاز اور عابد شیر میں شدید جھڑپ،سابق صدرکے خلاف ریمارکس کو برداشت نہیں کیا جائے گا،صابر بلوچ، دونوں کے درمیان افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرادیا

بدھ 21 مئی 2014 07:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن اور وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی کے درمیان صدر زرداری اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حوالے سے ریمارکس دینے پر سینیٹ میں ہنگامہ‘ قائم مقام چیئرمین سینیٹ صابر علی بلوچ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر زرداری قابل احترام شخصیت ہیں ان کے خلاف ریمارکس کو ایوان میں برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے دونوں کے درمیان افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرادیا۔

منگل کے روز سینیٹ کے اجلاس میں جب اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ ملک میں بجلی کا شدید بحران ہے تو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر بجلی کا بحران حل نہ کر سکا تو میرا نام بدل دیجئے گا تو شہباز شریف کب اپنا نام تبدیل کررہے ہیں؟ اس حوالے سے وفاقی وزیر ایوان میں آکر وضاحت دیں جس پر عابد شیر علی ایوان میں مشتعل ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف نے کوئی بیان دیا تھا تو یہاں پر علی بابا اور چالیس چوروں کا نام لیا گیا تو ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

میرے قائد کے حوالے سے جب کوئی متنازعہ بات کرے گا تو اس کو جواب دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر انتہائی معتبر شخصیت ہیں اور لندن سے ڈگری لے کر آئے ہیں انہیں ہم عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔اگر ایوان یہ چاہتا ہے کہ میں یہاں پر آصف زرداری کا نام لوں اور ان کے حوالے سے کارناموں کو گننا شروع کردیا تو پھر یہاں کوئی نہیں بیٹھ سکے گا جس پر اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کردی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بمشکل ہاؤس کو ان آرڈر کیا اور رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر زرداری انتہائی محترم اور قابل شخصیت ہیں ان کے خلاف ریمارکس نہ دیئے جائیں۔

عابد علی شیر کے ریمارکس پر اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے جوابی تقریر نہیں کی اور قائم مقام چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ریمارکس کے بعد معاملے کو آگے بڑھنے نہیں دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :