پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کی وزارت پٹرولیم کو گیس چوری روکنے اور نقصانات کم کرنے کیلئے مضبوط نظام وضع کرنے کی ہدایت، مختلف آڈٹ اعتراضات پر نیب کی جانب سے انکوائری رپورٹ نہ دینے پر برہمی کا اظہار، میٹرو بس منصوبے پر 30 سے 32 ارب روپے لاگت آئے گی سٹینڈ بنانے کیلئے سڑکوں کو توڑنا اور درخت کاٹنا ضروری تھا،ایم ڈی نیسپاک،سینڈک منصوبے پر چینی کمپنی سے کنٹریکٹ 2017 ء میں مکمل ہوجائے گا جس کے بعد یہ منصوبہ بلوچستان حکومت کے حوالے ہو جائے گا، سیکرٹری پٹرولیم

بدھ 21 مئی 2014 07:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی)کی ذیلی کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو گیس چوری روکنے اور نقصانات کم کرنے کیلئے مضبوط نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے اور مختلف آڈٹ اعتراضات پر نیب کی جانب سے انکوائری رپورٹ نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے جبکہ ایم ڈی نیسپاک نے کہا ہے کہ میٹرو بس منصوبے پر 30 سے 32 ارب روپے لاگت آئے گی سٹینڈ بنانے کیلئے سڑکوں کو توڑنا اور درخت کاٹنا ضروری تھا۔

سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ سینڈک منصوبے پر چینی کمپنی سے کنٹریکٹ 2017 ء میں مکمل ہوجائے گا جس کے بعد یہ منصوبہ بلوچستان حکومت کے حوالے ہو جائے گا۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹیوں کے الگ الگ اجلاس کنونیئر سید نوید قمر اور شفقت محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وزارت پٹرولیم‘ پانی و بجلی کے آڈٹ اعتراضا ت کا جائزہ لیا ۔

(جاری ہے)

کنونیئر شفقت محمود نے اسلام آباد کی سڑکوں کو توڑنے اور درخت کاٹنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہ اکہ جنگلہ بس منصوبے کیلئے درخت کاٹ کر اسلام آباد کا حسن تباہ کردیا گیا ہے۔

ایم ڈی نیسپاک امجد خان نے کہا کہ میٹرو بس منصوبے کے لئے سٹینڈ بھی بنانے تھے اس منصوبے کی تعمیر کے بعد یہ بھی خوبصورت نظر آئیں گے۔ رکن کمیٹی راجہ جاوید اخلاص نے ایم ڈی نیسپاک سے استفسار کیا کہ کیا اس منصوبے سے سی ڈی اے کے ماسٹر پلان میں تبدیلی آئی ہے اور لاگت کتنی ہوگی ۔ ایم ڈی نیسپاک نے کہا کہ سی ڈی اے کا اپنا میٹرو بس کا منصوبہ تھا مگر وہ منصوبہ ایک سیکٹر سے دوسرے سیکٹر تک کیلئے تھا یہ ہمارا منصوبہ ہے اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 30 سے 32 ارب روپے کا ہے۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ چیف انجینئر لاہور کے الیکٹریکل سامان کی خریداری کا آرڈر جاری کیا مگر آدھا سامان ملنے کے بعد جعلی رسیدوں پر پورے سامان کی رقم جاری کردی گئی جو تین کروڑ بیس لاکھ روپے اور تئیس لاکھ سے زائد ڈالر ادا کئے گئے۔ واپڈا حکام نے بتایا کہ ہم نے کارروائی کرتے ہوئے ایکسین کو فارغ کردیا تھا جو بعد میں عدالتی حکم پر دوبارہ بحال ہوگیا۔

کمیٹی نے معاملے کو نیب کو بھجوا دیا ۔ کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی کے مالی سال 1998-99 کے آڈٹ اعتراضات کو نمٹا دیا۔ سید نوید قمر کی ذیلی کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا اس موقعپر کنونیئر کمیٹی سید نوید قمر نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ سرکاری ملازمین کے مرنے یار ریٹائر ہونے کے بعد انکوائری کی جاتی ہے وزارت پٹرولیم گیس چوری اور نقصانات کو روکنے کیلئے مستحکم نظام بنائے۔

کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی ایس او نے آٹھ ارب کے قرضے لئے جن میں تئیس کروڑ کے قرضے مشکوک ہیں جس میں ایک شخص زبیری کے خلاف انکوائری ہوئی جو ریٹائر ہوچکا ہے اس نے کہاکہ احکامات دینے کے معاملے پر وہ اکیلے نہیں تھے پی ایس او حکام نے کہا کہ اس حوالے سے انکوائری کی گئی ہے اور زبیری کی تین انکریمنٹ روکی گئی ہیں عدالت نے بعد ازاں زبیری کو اچھے ادارے کی بنا پر رہا کردیا گیا نیب کی جانب سے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور آئندہ اجلاس میں نیب سے انکوائری رپورٹ سمیت تمام تفصیلات طلب کرلیں۔

کمیٹی نے 2004 ء میں پی ایس او کے شیئرز 71.4 فیصد سے کم ہوکر 67 فیصد ہو جانے کے معاملے کو نمٹا دیا۔ پی ایس او حکام نے کہا کہ مارکیٹ میں شیرئز کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے شیئرز کم ہوگئے کمیتی کے سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ سینڈک منصوبے کا چینی کمپنی کے ساتھ معاہدہ 2017 ء میں ختم ہوجائے گا جس کے بعد سینڈک صوبہ بلوچستان کو مل جائے گا۔