سینٹ میں پی آئی اے کی نجکاری پر اپوزیشن کا علامتی واک آؤٹ ، سینیٹر مشاہد اللہ اور رضا ربانی میں جھڑپ،پی آئی اے کے الیکشن میں قبل ازوقت جیت کی خوشخبری دینے سے گریز کریں، قائم مقام چیئرمین نے مشاہد اللہ کو وارننگ دیتے ہوئے جھاڑ پلا دی

بدھ 21 مئی 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)سینٹ کے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری پر اپوزیشن کا ایوان سے علامتی واک آؤٹ ، سینیٹر مشاہد اللہ اور رضا ربانی میں جھڑپ ، قائم مقام چیئرمین سینیٹر صابر بلوچ نے مشاہد اللہ کو وارننگ دیتے ہوئے جھاڑ پلا دی اور متنبہ کیا کہ پی آئی اے کے الیکشن میں قبل ازوقت جیت کی خوشخبری دینے سے گریز کریں، ان اعلانات سے سینٹ کا ماحول خراب ہوتا ہے ماضی میں بھی ایسے اعلانات میں آپ مشہور ہیں ۔

منگل کے روز سینٹ کااجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا ۔ قائم مقام چیئرمین سینٹ صابر علی بلوچ نے اجلاس کی صدارت کی ۔ وقفہ سوالات میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ پی آئی اے کا نقصان 38ارب تک پہنچ گیا ہے جبکہ اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت کو گیارہ ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے سوالات کا صحیح جواب نہیں دے رہے ۔

(جاری ہے)

میاں رضا ربانی نے کہا کہ پی آئی اے کی پرائیوٹائزیشن کا جو فیصلہ ہوا ہے اس میں آئین اور قانون کا مذاق اڑایا گیا ہے مشترکہ مفادات کی کونسل سے اس کی نجکاری کی منظوری نہیں لی گئی ہے حکومت غلط کررہی ہے پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ ہوا ہے اس پر مشاورت نہیں کی گئی ہے ۔ پی آئی اے کے 26فیصد حصص کی حکومت نے نجکاری کا فیصلہ کیا ہے وزارت ایوی ایشن کے انچارج وزیراعظم ہیں یہ رولز کی خلاف ورزی ہے کہ وزیراعظم اس وزارت کے انچارج ہیں اور انہوں نے نجکاری کا معاملہ پر مشاورت نہیں کی گئی مشترکہ مفادات کی کونسل سے مشاورت نہ کرنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نجکاری پر فیصلہ اداروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا مشاورت نہ کرکے آئین کی خلاف ورزی کی گئی ۔ سینیٹر مشاہداللہ نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہورہی ہے ہم اس کے لیے جہاز خرید رہے ہیں اس کو مزید مستحکم کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ جون کو پی آئی اے میں الیکشن ہورہے ہیں محترمہ بے نظیر بھٹو کے دور میں بھی اس کی نجکاری ہورہی تھی الیکشن کے لیے سیاسی حربہ استعمال کیا جارہا ہے الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے سیاسی حربہ استعمال کرکے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں پی آئی اے منافع بخش نہیں ہے پی آئی اے کو ماضی کی حکومت نے لوٹا اورنجکاری کی ہے یہ ادارے ماضی کی حکومت نے تباہ کئے ہیں نجکاری مسئلہ ہی نہیں ہے مشاہد اللہ نے کہا کہ ہم الیکشن جیت رہے ہیں یہ الیکشن ہار رہے ہیں قبل ازوقت سب کو بتا رہا ہوں ۔

قائم مقام چیئرمین سینٹ صابر بلوچ نے کہا کہ مشاہد اللہ صاحب آپ مہربانی کرکے الیکشن جیتنے کا پیغام پہلے نہ دیا کریں سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ متعلقہ وزیر کہہ رہے ہیں کہ نجکاری ہورہی ہے جبکہ مشاہد اللہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے نجکاری کی بات نہیں کی بلکہ ادارے کو ہم ری سٹرکچر کررہے ہیں اصل معاملہ الیکشن کا ہے سینٹر مظفر حسین شاہ نے کہا کہ نجکاری کے معاملہ پر تمام جماعتوں کو اتحاد میں لینا چاہیے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس حوالے سے اپوزیشن جماعتیں نیا سوال کریں ہم اس کا جواب دینگے سینیٹر صابر بلوچ نے کہا کہ مشاہد اللہ کی جانب سے پی آئی اے میں جیت کی خوشخبری سنانا درست اقدام نہیں ہے قائم مقام چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزراء سوالوں کے صحیح جواب دیں ۔