وزارت مذہبی امور 19 پرائیویٹ کمپنیوں کو حج کوٹہ الاٹ کرنے کے معاملے پر ذیلی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکی، آڈٹ فرموں سے نجی کمپنیوں کے مکمل کوائف ایک ہفتہ میں طلب ،وزارت کو 100 ٹاپ ٹورز آپریٹر کی فہرست 5 جولائی سے قبل فراہم کرنیکی ہدایت، وزارت کی نااہلی ثابت ہورہی ہے، 2011 سے جاری کوٹے کا آج تک جائزہ کیو ں نہ لیا جاسکا، سابق سیکرٹری وعدے کے باوجود عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے،کنوینئر کمیٹی

بدھ 21 مئی 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)وزارت مذہبی امور 19 پرائیویٹ کمپنیوں کو حج کوٹہ الاٹ کرنے کے معاملے پر ذیلی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکی جبکہ کنوینئر عمران شاہ نے آڈٹ فرموں سے نجی کمپنیوں کے مکمل کوائف کی رپورٹ ایک ہفتہ میں طلب کرلی، وزارت مذہبی امور بھی 100 ٹاپ ٹورز آپریٹر کی فہرست 5 جولائی سے قبل فراہم کرے، کوٹہ کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں ہوگا جبکہ کنوینئر کمیٹی نے کہاہے کہ وزارت کی نااہلی ثابت ہورہی ہے، 19کمپنیوں کی تحریری بریفنگ تک تیار نہ ہوسکی، بتایا جائے غلطی کہاں ہوئی، 2011 سے جاری کوٹے کا آج تک جائزہ کیو ں نہ لیا جاسکا، سابق سیکرٹری وعدے کے باوجود عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے۔

منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی کا اہم اجلاس کنوینئر سید عمران احمد شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اراکین کمیٹی صاحبزادہ فیض الحسن، ملک عبدالغفار ڈوگر اور شگفتہ جمانی ، جے ایس حج شہزاد احمد سمیت آڈٹ کمیٹی، چارٹر کمیشن کے نمائندگان و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 19 پرائیویٹ کمپنیوں کودیا گیا حج کوٹہ کس طریقہ کار کے تحت دیاگیا کا جائزہ لیاگیا اس موقع پر وزارت مذہبی امور کی جانب سے 19 کمپنیوں کی فہرست بھی فراہم جن میں گل زادہ ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، زم زم گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ، کارروان گلزار ابراہیمی حج اینڈ عمرہ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، ایو رشائین ٹریول پرائیویٹ لمیٹڈ، کارروان گوجرہ حج اینڈ عمرہ پرائیویٹ لمیٹڈ، ظہور ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، ذکا ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، عثمان ائر ٹریولز ، سپر ٹریولز پرائیویٹ لمیٹڈ، دوسانی ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، سنہری ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، سٹی ٹریولز پرائیویٹ لمیٹڈ، بلو ٹریولز اینڈ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، گولڈن ٹریولز سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، الخالد حج اینڈ عمرہ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، نسیم خان حج سروسز کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ، ارسلان ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، کسوا ٹریولز اینڈ ٹورز پرائیویٹ لمیٹڈ، ٹاپ کیئر حج اینڈ عمرہ سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔

اس موقع پر کنونیئر کے استفسار پر جے ایس شہزاد احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق تین دن میں فہرست کو حتمی شکل دینا تھی جس کے باعث طریقہ کار وضع کرکے ان کمپنیوں کے نام کا اجراء کیاگیا جس پر کمیٹی نے تحریری رپورٹ طلب کی جس پر زبانی بریفنگ دی گئی تو کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزارت اپنی نااہلی کا اعتراف کررہی ہے آدھے گھنٹے میں معلومات لے کر رپورٹ مرتب کی جاسکتی ہے مگر افسوس وزارت نے ایسا نہیں کیا ۔

اس موقع پر کمیٹی نے پرائیویٹ کمپنیوں کے میریٹ اور نمبرنگ کا طریقہ کارپر تفصیلات طلب کیں تو اس پر بھی کمیٹی کو مطمئن نہ کیا جاسکا، اس موقع پر چارٹر ڈ کمیٹی کے نمائندہ اشفاق یوسف نے کمیٹی کو بتایا کہ پچاس لاکھ تک کے پیڈ اپ کیپٹل پر پانچ مارکس ہیں جبکہ اوپر ایک فگرز پر بھی 10 مارکس دےئے جاتے ہیں جبکہ کمپنیوں کو کوٹہ ان کے حج و زیادت کے تجربہ کی بنیاد پر دیا جاتا ہے جس پر کمیٹی نے استفسار کیاکہ ایک پرائیویٹ کمپنی کے متبادل دوسری کمپنی کو کیسے اکاموڈیٹ کردیاگیا جبکہ کچھ کمپنیوں نے ایف بی آر سرٹیفکیٹس بھی فائلوں میں نہیں لگائے اور انہیں بھی کوٹہ الاٹ کردیاگیا کمیٹی اجلاس میں کارروان گوجرہ کو 14 کی بجائے 16 نمبرز دینے پر بھی برہمی کا اظہار کیاگیا جبکہ ایک کمپنی کو 0 کی بجائے 10 مارکس دیدیئے گئے یہ کس طرح ہوا جس پر کمیٹی کو بتایاگیا کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے ہوا ہے کہ 0کی جگہ 10لکھ دیاگیا ۔

کمیٹی کو بھی بتایاگیا کہ 11 میں سے 7 کمپنیوں پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس موقع پر کنوینئر عمران شاہ نے کہاکہ نجی کمپنیوں کے کوٹہ کے حوالے سے ہم پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں جیسے ہم نے کسی کو اکاموڈیٹ کروانا ہے حالانکہ ہم صرف شفافیت چاہتے ہیں تاکہ کسی کا حق نہ مارا جائے اور میرٹ پر تمام کام ہوں مگر یہاں کسی چیز پر مطمئن نہیں کیا جارہا جوفائل وزارت کے پاس ہیں وہ مکمل او ر جو ہمیں فراہم کی جارہی ہیں ان میں کاغذات نامکمل ہیں ۔

اس موقع پر کمیٹی نے استفسار کیا کہ مذکورہ بالا کمپنیوں کو کس طریقہ کار کے تحت کوٹہ فراہم کیاگیا جس پر وزارت کو بتایاگیاکہ 2011ء میں ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد طریقہ کار وضع کیاگیا اور انہیں کوٹہ دیاگیا جس پر وزارت نے استفسار کیا کہ اس کے بعد کیوں تبدیلی نہ کی گئی اور جائزہ لیاگیا جس پر وزارت نے موقف اختیار کیا کہ کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی جس پر کمیٹی نے کہاکہ 5 ہزار کی فیس کے عوض 1500 شکایات موصول ہوئیں ان کا ازالہ کیا گیایا نہیں جس پر وزارت نے کہاکہ ہم نے ویب سائٹ پر تمام ڈیٹا ڈال دیا مگر اس کے بعد کوئی شکایات موصول نہیں ہوئی جس پر کنوینئر عمران شاہ نے کہاکہ 2012ء کے حج کے دوران جب وہ ایڈوائزری کمیٹی کے رکن تھے تو انہوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی تو اس وقت کے سیکرٹری شاہد خان نے کہا تھا حج آپریشن کے بعد جائزہ لیا جائیگا مگر افسوس نہیں لیاگیا اور 2013ء میں بھی انہی کمپنیوں کو کوٹہ الاٹ کردیاگیا ۔

اس موقع پر کمیٹی نے آڈٹ فرموں کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ 19 کمپنیوں کا آڈٹ فرمیں دوبارہ ازسر نو ایک ہفتہ کے اندر اندر جائزہ لے تمام کوائف اور میرٹ کا جائزہ لے کر رپورٹ کمیٹی میں پیش کریں جبکہ وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ ٹاپ 100 نجی ٹورز آپریٹرز کی فہرست ایک ہفتہ میں پیش کی جائے کمیٹی کا آئندہ اجلاس 5 جون کو ہوگا جس میں نجی کمپنیوں کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :