بیرو نی ڈکٹیشن سے آزادی کے بغیر ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن نہیں کیا جا سکتا ،مو لا نا فضل الرحمن ، وقت کی اہم ضرورت ہے کہ آزادخار جہ پالیسی کو اپنا یا جا ئے، دینی مدارس کے کردار کو ختم کر نے کے لیئے بھی سازشیں جا ری ہیں ماضی میں بھی ایسی سازشیں ہوئی ہیں اور یہ سازشیں اب بھی ہورہی ہیں ، ایسی سازشوں کا ہم ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں دینی مدارس کی سر پرستی کر نے کے بجائے حکومت منفی پرو پیگنڈہ کر نے میں مصروف ہے ،عمران خان دھرنوں کی سیاست چھوڑ کر خیبر پختونخواہ کی حکومت پر توجہ دیں جے یو آئی مڈ ٹرم انتخابات کے حق میں نہیں ہے، جامعہ کوثر بٹگرام اور جامعہ امدادیہ مانسہرہ میں سالا نہ دستار فضیلت کے بڑے اجتماعات سے خطاب،میڈیا سے گفتگو

منگل 20 مئی 2014 07:25

مانسہرہ۔بٹگرام)اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مئی۔2014ء)جے یو آئی کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بیرو نی ڈکٹیشن سے آزادی کے بغیر ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن نہیں کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ آزادخار جہ پالیسی کو اپنا یا جا ئے تا کہ وطن عزیز کو بیرو نی دکٹیشن سے آزاد کر وایا جا سکے انہوں نے کہا کہ بیرو نی ڈکٹیشن اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اب دینی مدارس کے کردار کو ختم کر نے کے لیئے بھی سازشیں جا ری ہیں ماضی میں بھی ایسی سازشیں ہوئی ہیں اور یہ سازشیں اب بھی ہورہی ہیں لیکن ایسی سازشوں کا ہم ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں دینی مدارس کی سر پرستی کر نے کے بجائے حکومت منفی پرو پیگنڈہ کر نے میں مصروف ہے وہ یہاں جامعہ کوثر بٹگرام اور جامعہ امدادیہ مانسہرہ میں سالا نہ دستار فضیلت کے بڑے اجتماعات سے خطاب رہے تھے ان اجتماعات سے مو لا نا محمد امجد خان ،مو لا نا قاری محمد یوسف ،مو لا نا فرید الدین اور مو لا نا ہدایت اللہ شاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ عالمی ایجنڈے کے تحت دینی مدارس کے کردار کو ختم کر نے کی سازشیں کی جارہی ہیں لیکن دینی مدراس کا کردار ہمیشہ مثبت رہا ہے اور آج بھی دینی مدراس اپنا کردار ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی اجازت نہیں دی جا ئے گی انہوں نے کہا کہ ملک کو سیکولر بنانے کے لیئے دینی مدارس کو تنقید کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے اس مذموم مقصد کے لیئے این جی اوز کو استعمال کیا جا رہا ہے صوبہ خیبر میں این جی اوز حکومت چلا رہی ہے انہوں نے کہا کہ علماء کسی بیرو نی ایجنڈے کو ملک میں نہیں چلنے دیں گے انہوں نے کہا کہ بیرو نی پا لیسیوں سے جان چھڑانے کے لیئے بڑی جرأت کے ساتھ فیصلے کر نے ہوں گے انہوں نے کہا کہ پا کستان بد قسمتی سے ان ممالک میں شامل ہے جو بیرو نی دباؤ جلدی قبول کر لیتے ہیں مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومتیں ڈکٹیشن سے نہیں جرأت سے چلا کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

جے یو آئی کے مر کزی سیکر ٹری اطلا عات مو لا نا محمد امجد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت ملک میں قر آن وسنت کے نظام کے نفاذ کے لیئے کوشاں ہیں اور قر آن وسنت کے نفاذ کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی قر آن کے نظام کے عملی نفاذ تک اپنی پر امن جدو جہد جاری رکھے گی ۔ علاوہ ازیں بٹگرام میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت سے اسکے اتحادی مطمئن نہیں تو عوام کیا ہونگے ،عمران خان دھرنوں کی سیاست چھوڑ کر خیبر پختونخواہ کی حکومت پر توجہ دیں جے یو آئی مڈ ٹرم انتخابات کے حق میں نہیں ہے مولانا نے کہا ہے کہ ہم وفاقی حکومت کے اتحادی ضرور ہیں مگر بہت سے قومی معملات پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہم ان سے خوش نہیں تو عوام کس طرح مطمئن ہوگی مسلم لیگ کی حکومت سے ہماری جماعت کو شدید تحفظات ہیں انکا کہنا تھا کہ ہماری جماعت میڈٹرم الیکشن کے حق میں نہیں ہے ہم کسی بھی غیرجمہوری اقدام کی حمایت نہیں کرینگے عمران خان دھرنوں کی سیاست ترک کرکے خیبر پختونخواہ حکومت کی فکر کریں کیونکہ خیبر پختونخواہ حکومت کو گرانے کی زحمت کرنے کی ضرورت نہیں وہ جلد خود بخود گر جائیگی معلوم نہیں عمران خان کس کے ایجنڈے پر کارفرما ہے انکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے انتہائی قلیل عرصہ اپنے لیے کئی محاز کھولے ہیں جو کہ ملک کی مفاد نہیں انکا کہناتھا کہ ہندوستان میں ہندو قوم پرست جماعت کی حکومت آنے بعد وفاقی حکومت کو خارجہ پالیسی میں تبدیلی لانی ہوگی اور مستقبل کے حوالے سے حکمت عملی اپنانی پڑے گی