جمہوری نظام کو تبدیل کرکے ایمرجنسی ،ٹیکنو کریٹ یا آمرانہ نظام میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کرینگے، رضا ربانی ، سازش کے تحت الیکشن کمیشن اور عدلیہ کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ، ڈکٹیٹر شپ کی راہ ہموار کی جارہی ہے ، وفاق کی سالمیت کو خطرات لاحق ہیں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مسئلہ پر پاکستان کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے ، میڈیا گروپس کو تقسیم کرکے مفادات حاصل کئے جارہے ہیں ،سینٹ میں سیاسی صورتحال پر پیش کی جانے والی تحریک پر بحث میں اظہار خیال

منگل 20 مئی 2014 07:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مئی۔2014ء) پی پی پی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کو تبدیل کرکے ایمرجنسی ،ٹیکنو کریٹ یا آمرانہ نظام میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کرینگے ، سازش کے تحت الیکشن کمیشن اور عدلیہ کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ، ڈکٹیٹر شپ کی راہ ہموار کی جارہی ہے ، وفاق کی سالمیت کو خطرات لاحق ہیں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مسئلہ پر پاکستان کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے ، میڈیا گروپس کو تقسیم کرکے مفادات حاصل کئے جارہے ہیں ، ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے روز اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن ، مولا بخش چانڈیو ، افراسیاب خٹک ، زاہد حامد ، حاجی عدیل کی ملک میں سیاسی صورتحال پر پیش کی جانے والی تحریک پر بحث کرتے ہوئے کیا ۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ جمہوری نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم مزاحمت کرینگے نظام تبدیل کرنے کی کوشش کی تو ملک کی بنا مشکل ہوجائے گی ملک میں تبدیلی کی کوشش سے وفاق کو خطرات لاحق ہیں پاکستان مشکل حالا میں کھڑا ہے پاکستان کی جغرافیائی حدود کو خطرات لاحق ہیں بلوچستان میں حالات خراب ہیں انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے باعث ملک غیر مستحکم ہورہا ہے مذہبی انتہا پسندی پر پاکستان کی پولیٹکیل فورسز اکیلا مقابلہ نہیں کرسکتی ہیں اس کے لیے سیایس جماعتوں کو بھی ساتھ دینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے ہم نے اتحاد کو فروغ دینا ہے مسلط کیا گیا اتحاد کبھی کامیاب نہیں ہوا ہے اور نہ آئندہ کبھی کامیاب ہوگی جاگیردارانہ اور سرمایہ داروں نے ہمیشہ ڈکٹیٹر شپ کو سہارا دیا ہے ملک میں صرف ایک سرپسل اقتدار کی منتقلی ہوئی ہے اس سے سے بھی نظام مستحکم نہیں ہوا ہے جمہوری سٹرکچر تباہ کرنے کی کوشش ہورہی ہے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے الیکشن پر ہمارے بھی تحفظات ہیں مگر انہیں مشکوک بنایا جارہا ہے جمہوری سسٹم کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ان پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اداروں کو متنازعہ بنایا جارہا ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو متنازعہ بنایا جارہا ہے عدلیہ الیکشن کمیشن کو سوالیہ نشان بنانے کی باتیں ہورہی ہیں کون کررہا ہے اور کس کے کہنے پر کررہا ہے ۔

میڈیا اس سسٹم کی بقاء اور جمہوریت کے تحفظ کی ضمانت ہے میڈیا میں تفرقہ پھیلایا جارہا ہے پاکستان میں ماضی میں بھی الیکشن کو متنازعہ بنایا گیا آج بھی اس تاریخ کو دوہرایا جارہا ہے جمہوری اور سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہونا ہوگا تمام سٹیک ہولڈرز کو ان محرکات پر سوچنا ہوگا فیڈریشن کو بچانا ہوگا فیڈریشن کو خطرات لاحق ہیں سازش کے تحت عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنایا جارہا ہے ۔