آج کا دن پاکستان ریلوے کی تاریخ میں یادگار ہے ، مسافر ٹرینیں نئے انجنوں کی مدد سے چلنا شروع ہوگئی ہیں، ٹرینوں کے اوقات کار بہتر ہوں گے، عمران خان نے ہمارا بہت وقت ضائع کیا اب صرف ریلوے کا کام کریں گے،وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی جعفر ایکسپریس کے افتتاح کے بعد گفتگو

اتوار 18 مئی 2014 07:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء)آج کا دن پاکستان ریلوے کی تاریخ میں یادگار ہے ، مسافر ٹرینیں نئے انجنوں کی مدد سے چلنا شروع ہوگئی ہیں جس سے ٹرینوں کے اوقات کار بہتر ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جعفر ایکسپریس کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ موسم گرما آخری ہے اور 2015میں مسافروں کو ٹرینوں میں سفر کے دوران مشکلات کا سامنا نہیں ہو گا۔

ریلوے کے بیشتر انجن اپنی معیاد پوری کر چکے تھے جس کی وجہ سے جب ٹرینیں جنوبی پنجاب اور سندھ پہنچتی تھیں تو انجن خراب ہو جاتے تھے جس کے لئے مسافروں سے معذرت چاہتے ہیں جنھیں سفر کے دوران مشکلات برداشت کر نا پڑیں لیکن ہم یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ ٹرینیں تاخیر کا شکار نہیں ہو ں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انجنوں کی مرمت کے لئے روزانہ 500ڈالر خرچ ہو تے ہیں لیکن ریلوے صر ف 50ڈالر خرچ کر تا ہے۔

انھوں نے ریلوے محنت کشوں کی تعریف کر تے ہوئے کہا کہ وہ ریلوے کی بحالی کے لئے انتھک محنت میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین سے درآمد ہونے والے نئے انجنوں کی مدد سے فیصل آباد، راولپنڈی ، کراچی اور کوئٹہ کے درمیان مسافر ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ پہلی مسافر ٹرین بلوچستان کے لئے چلائی ہے ، چین سے کل 58انجن ملیں گے، ابتدائی طور پر 14نئے انجن پہنچے ہیں جن میں سے 13مسافر ٹرینوں کے ساتھ لگیں گے جبکہ ایک انجن ایمرجنسی کے لئے مخصو ص کیا گیا ہے۔

مسافر ٹرینیں جو نئے انجنوں کی مدد سے چلائی جائیں گی ان میں کوئٹہ کیلئے جعفر ایکسپریس، کوئٹہ ایکسپریس، کراچی کے لئے نائٹ کوچ، شالیمار، فیصل آباد لاہور کے درمیان غوری اور بدر ایکسپریس اور لاہور راولپنڈی ریل کار شامل ہیں۔ مسافر ٹرینوں سے فارغ ہونے والے پرانے انجنوں سے مال بردار گاڑیاں چلائی جائیں گی، ریلوے کو چین سے 9 انجنوں کی دوسری کھیپ جون، 20انجنوں کی کھیپ جولائی جبکہ باقی ماند ہ انجن ستمبر تک ملیں گے۔

ایک سوال پر وزیر ریلوے نے کہا کہ مسافر ٹرینوں کی کرایوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔ عمران خان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمارا بہت وقت ضائع کیا اب صرف ریلوے کا کام کریں گے۔بعد میں وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے ریلوے ہیڈکوارٹرلاہور میں ریلوے پولیس اور نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے مابین (MOU) پر دستخط کی تقریب میں بحثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔

پاکستان ریلوے میں 100 ASIاور 760کانسٹبیلان بھرتی کیے جائیں گے۔ امیدواروں کا ٹیسٹ NTSکے ذریعے ہوگا جب کے فٹنس کا معیار پولیس کے ذریعے ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بھرتی میرٹ اور شفاف بنیادوں پر ہوگی اور اس میں کوئی سیاسی عمل دخل نہیں ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام لڑکے میرٹ اور قابلیت کی بنیاد پر آگے آئیں گے انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت یہ بھرتیاں ہوں گی۔

اور اس میں ارکان اسمبلی اور وزرا کی کسی قسم کی مداخلت نہیں ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی تنخواہیں وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت بڑھائیں گے جتنا اضافہ وفاقی حکومت کریں گی اتنا ہی ہم ریلوے ملازمین کی تنخواہوں اضافہ کریں گے۔MOUپر ریلوے پولیس کی طرف سے IGریلوے پولیس ابن حسین اور نیشنل ٹیسٹنگ سروس کی طرف سے سیکرٹری NTSوقاص سمیع خان نے دستخط کیے۔