جماعت اسلامی کبھی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے جمہوریت اور جمہوری اداروں کا وجود خطرے میں پڑھنے کا اندیشہ ہو ،سراج الحق،ملک میں صاف و شفاف انتخابات اور آزاد الیکشن کمیشن کیلئے انتخابی اصلاحات کے ایجنڈے پر پی ٹی آئی سے تعاون کیا جائے، مشورے کے بعد انتخابی اصلاحات کیلئے نمائندوں کا تقرر کریں گے ،امیر جماعت اسلامی کا پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 18 مئی 2014 07:47

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کبھی کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کا وجود خطرے میں پڑھنے کا اندیشہ ہو ۔ملک میں صاف و شفاف انتخابات اور ایک آزاد الیکشن کمیشن کے لئے انتخابی اصلاحات کے ایجیڈے پر تحریک انصاف سے تعاون کیا جائے اور جماعت اسلامی مشورے کے بعد انتخابی اصلاحات کے لئے پی ٹی آئی کی طرف سے تجویز کردہ ملٹی پارٹی کمیٹی میں اپنے در نمائندوں کا تقرر کرے گی ضلع بونیر سے کرفیو فی الفور اٹھایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز المرکز اسلامی میں پی ٹی آئی کے مرکزی وائس چئرمین شاہ محمود قریشی اور مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیرترینکے ہمراہ المرکز اسلامی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان ۔

(جاری ہے)

صوبائی سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان ممبران قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ،صاحبزادہ یقوب ، شیر اکبر خان، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم ، نائب امیر صوبہ ڈاکٹر اقبال خلیل،جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسرار اللہ ایڈوکیٹ اور جماعت اسلامی پشاور کے امیر بحراللہ خان موجود تھے ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہاکہ ملک میں پرامن انتقال اقتدار کا راستہ آئین میں درج ہے ۔

اور 1973ء کے آئین پر ملک کے تمام سیاسی قوتوں کا اتفاق ہے آئینی ذرائع کے علاوہ دیگر راستوں سے تبدیلی کے نتیجے میں ملک میں تباہی آتی ہے ۔ انہوں نے کہاکچھ لوگ کنفیوژن پھیلا رہے ہیں کے شاید منتخب حکومت کوگرا نے کے لئے کچھڑی پک رہی ہے اس لئے انہوں نے کہا کہ وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کے ہم ملک میں کسی غیر آئینی تبدیلی کے خلاف ہے اور چاہتے ہیں کے جو کچھ بھی ہو وہ آئین کے دائرے میں رہ کرکر کیا جائے انہوں نے کہا کہ گذشتہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ غیر شفاف تجربہ تھا انہوں نے کہا کہ کراچی میں تو بیلٹ بکسوں پر بندوقوں کا قبضہ تھا اور ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو تو پولنگ سٹیشنوں میں گھسنے تک نہیں دیا گیا اسی طرح قبائلی علاقوں میں بھی بدترین دھاندلی کی گئی ،سراج الحق نے کہا کہ ہندوستان میں الیکشن کمیشن آزاد اور مئوثر ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی اصلاحات کیلئے پیکیج پر متفق ہونا چاہئے جس کے ذرئعے انتخابی نتائج پر کسی کو شک نہ ہو انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ62,63 پر بھی الیکشن کمیشن عمل درامد نہیں کرایا جاسکا اور ان آئینی دفعات کو مذاق بنا کر رکھ دیا گیا انہوں نے کہا 11 مئی کو انتخابات کے دن دھاندلی کی کھلی چھٹی تھی اور جس کے بس میں جو آیا وہ کر دکھایا انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا اور فاٹا کے لوگوں کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا قیام ہے اور وہاں سے بدامنی کا خاتمہ ہے اور وہ حکومت اور طالبان مذاکرات کی کامیابی چاہتے ہیں انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حالیہ بیان کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو ایک نجی ٹی وی چینل اور حساس ادارے کے درمیان معاملات کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور خاموش تماشائی نہیں بننا چاہئے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے انتخابی اصلاحات کے لئے ملٹی پارٹی کمیٹی میں اپنے درنمائندے بھیجنے کی پی ٹی آئی کی تجویز قبول کر لی ہے جس کے لئے ہم ان کے مشکور ہیں۔

انہوں نے واضح کہا کے ان کی تحریک انتخابی اصلاحات ہیں اور جمہوریت یا جمہوری اداروں کے خلاف نہیں ۔