عمران خان کردار کشی کی بجائے بتائیں الیکشن مہم میں اربوں روپے کہاں سے آئے، مولانافضل الرحمن، چار حلقوں میں دھاندلی نہیں پورے انتخابات کی بات ہونی چاہیے، حکومت نے ایک سال میں کئی محاذ کھول لئے، حکومتیں اکثریت نہیں حکمت عملی سے چلتی ہیں، میڈیا آزادی سے آگے آوارگی کی حدو ں تک پہنچ گیا، شکایات کی اصلاح ہونی چاہیے، احتجاج اگر حد میں ہوں توشکایات کا ازالہ ہوسکتاہے،میڈیا سے گفتگو

اتوار 18 مئی 2014 07:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ عمران خان کردار کشی کی بجائے بتائیں کہ الیکشن مہم میں اربوں روپے کہاں سے آئے، چار حلقوں میں دھاندلی نہیں پورے انتخابات کی بات ہونی چاہیے، حکومت نے ایک سال میں کئی محاذ کھول لئے، حکومتیں اکثریت نہیں حکمت عملی سے چلتی ہیں، میڈیا آزادی سے آگے آوارگی کی حدو ں تک پہنچ گیا، شکایات کی اصلاح ہونی چاہیے، احتجاج اگر حد میں ہوں توشکایات کا ازالہ ہوسکتاہے۔

ہفتہ کے روز مولانافضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا آزادی سے آگے آوارگی کی حدود میں جارہا ہے حکومت نے ایک سال کے اندر سارے محاذ کھول دیئے۔ 4 حلقوں کی نہیں پورے انتخابات کی بات ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میڈیا کے اجتماعی رول سے خوش نہیں ہیں میڈیا آزادی سے آگے آوارگی کی حدود میں جارہا ہے انہوں نے کہاکہ اداروں سے شکایات ہوتی ہیں اور ان کی اصلاح ہونی چاہیے لیکن احتجاج اور شکایات کی حد ہوتی ہے اور کوئی اپنی حدود میں رہے تو شکایات کا ازالہ ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان چار حلقوں کی بات کرتے ہیں چار حلقوں کی نہیں پورے انتخابات کی بات ہونی چاہیئے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کو مشور دیتا ہوں کہ وہ کردار کشی سے گریز کریں اور بتائیں کہ الیکشن مہم پر اربوں روپے کہاں سے خرچ کئے ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کمزور ہے اور طاقت ور لوگوں کے آگے بے بس ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ایک سال کے اندر کئی محاذ کھول لئے ہیں اس پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومتیں اکثریتی بنیاد پر نہیں بلکہ بہترین حکمت عملی سے چلتی ہیں۔