کسی نے طالع آزما کی تو اسے عدلیہ بحالی تحریک کو نہیں بھولنا چاہیے ،افتخار محمد چوہدری ، مارشل لاء کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کیا جاچکا ہے اب کسی طالع آزما نے مارشل لاء لگانے کی کوشش کی تو زبردست مزاحمت ہوگی اب پیچھے کی طرف نہیں آگے کی طرف جانب دیکھنا چاہیے ۔ سیاست شجر ممنوعہ نہیں ہے تاہم تھینک ٹینک بنانے پر سنجیدگی سے کام کررہا ہوں ،نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب ومیڈیا کے ساتھ گفتگو، سابق چیف جسٹس نے الیکشن دھاندلی میں اپنے ملوث ہونے اور ایک میڈیا گروپ کے ساتھ تعلق کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا

اتوار 18 مئی 2014 07:44

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ریٹائرڈ افتخار محمد چوہدری نے خبردار کیا ہے کہ کسی نے طالع آزما کی تو اسے عدلیہ بحالی تحریک کو نہیں بھولنا چاہیے ، مارشل لاء کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کیا جاچکا ہے اب کسی طالع آزما نے مارشل لاء لگانے کی کوشش کی تو زبردست مزاحمت ہوگی اب پیچھے کی طرف نہیں آگے کی طرف جانب دیکھنا چاہیے ۔

نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی کے ایک بڑے اجتماع اور میڈیا کے ساتھ گفتگو میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ 31 جولائی 2009ء کے فیصلے کے بعد اب نہ تو کوئی جج اور نہ ہی پارلیمنٹ کسی غیر آئینی اقدام کی توثیق کریگی ۔ افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سب اچھا نہیں ہے پچاس ہزار افراد جن میں جرنیل بریگیڈئرز ، کرنل ، جوان اور عام شہریوں نے جام شہادت نوش کیا ہے اس دہشتگردی منافرت اور فرقہ واریت کی آگ کو بجھانا ہوگا ورنہ اس آگ کی لپیٹ میں سب بھسم ہوجائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بانی پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی گیارہ اگست 1947ء کی تقریر سے رہنمائی حاصل کرنے پر زور دیا ۔ سابق چیف جسٹس نے الیکشن میں دھاندلی میں اپنے ملوث ہونے اور ایک میڈیا گروپ کے ساتھ تعلق کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ۔ ۔ سابق چیف جسٹس نے اپنی سیاست میں آمد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاست شجر ممنوعہ نہیں ہے تاہم وہ تھینک ٹینک بنانے پر سنجیدگی سے کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے پاس سوائے عوام کے لوٹنے کے کوئی پروگرام نہیں ہے نہ ہی انہیں ملک سے کوئی دلچسپی ہے عوام بھوکوں مر رہے ہیں اورحکمران عیاشی کررہے ہیں آئی ایم ایف سے قرض لینے میں سب سے بڑی رکاوٹ تھا تعلیمی بدحالی پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ سکولوں میں بچوں کی بجائے جانور باندھے جاتے ہیں جنگی بنیادوں پر تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اس کے لئے رول آف لاء کی ضرورت ہے تقریب سے پاکستانی امریکن وکلاء تحریک کے صدر رانا رمضان شاہد میر نیویارک بار کی مسن جیسن یان نے بھی خطاب کیا ۔