افغان طالبان کو امن کی جانب لانے کیلئے علاقے نہیں شراکتِ اقتدار کا فارمولا دینا ہوگا،مشیر خارجہ سرتاج عزیز،افغانستان میں قیامِ امن کیلئے پاکستان کی عدم مداخلت کی پالیسی کی دیگر علاقائی ممالک بھی پیروی کریں ،امریکی اخبار کو انٹرویو

ہفتہ 17 مئی 2014 07:46

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مئی۔2014ء)پاکستان کے خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغان طالبان کو علاقے نہیں شراکتِ اقتدار کا فارمولا دینا ہوگا، اسی طرح انہیں امن کی طرف لایا جاسکتا ہے، امید ہے کہ پاکستان کی عدم مداخلت کی پالیسی کی دیگر علاقائی ممالک بھی پیروی کریں گے تاکہ افغانستان میں امن کو یقینی بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

امریکی اخبار کو انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان کے صدارتی انتخاب میں جو امیدوار بھی کامیاب ہو ، اس کے پاس طالبان کے ساتھ سنجیدہ امن مذاکرات کے آغاز کے لیے حامد کرزئی حکومت کی نسبت زیادہ بہتر مواقع ہوں گے۔ طالبان کو بعض صوبوں کی گورنر شپ اور دیگر عہدوں کے ذریعے اقتدار میں شراکت کی پیش کش کرنی چاہیے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ سرحد کے قریب علاقوں میں افغان طالبان کا کنٹرول پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا کیونکہ یہ علاقے پاکستانی طالبان کے محفوظ ٹھکانے بن سکتے ہیں۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا پاکستان کو امید ہے کہ اس کی عدم مداخلت کی پالیسی کی دیگر علاقائی ممالک بھی پیروی کریں گے تاکہ افغانستان میں مزید پراکسی وارز نہ ہوں اور وہاں پائیدار امن کو یقینی بنایا جا سکے۔