بھارتی پارلیمانی انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے،بی جے پی نے میدان مارلیا،مودی متوقع وزیراعظم، مدمقابل جماعتوں کو بدترین شکست کا سامنا،کانگریس نے ہارمان لی،اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان،عام آدمی پارٹی کی انتہائی مایوس کن کارکردگی، کجریوال کوئی نشست نہ جیت سکے،مودی، راہول ،سونیاگاندھی ، ایڈوانی، راج ناتھ ،جنرل وی کے سنگھ، اداکارہ ہیما مالنی اور کرن کھیر نے اپنی اپنی نشستیں جیت لیں، بھارتی آئٹم گرل راکھی ساونت صرف ایک سو تیس ووٹ حاصل کر سکیں،بھوجن سماج پارٹی اور سماج وادی پارٹی سیاسی ریڈار سے ہی غائب،بھارت کے اچھے دن آنیوالے ہیں ،یہ تبدیلی عوام کے بہترین مفاد میں ہوگی ، مودی ، وزیراعظم نواز شریف کا نریندر مودی کو فون ، کامیابی پر مبارکبا د ، دورہ پاکستان کی دعوت

ہفتہ 17 مئی 2014 07:37

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مئی۔2014ء)بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں انتہاپسند ہندوجماعت بھارتیہ جنتاپارٹی نے واضح برتری حاصل کرلی جبکہ حریف کانگریس نے اپنی شکست تسلیم کرلی، دوسری جانب عام آدمی پارٹی نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کامظاہرہ کیا،عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجری وال کوئی نشست نہ جیت سکے، کانگریس کی سربراہ سونیاگاندھی رائے بریلی سے کامیاب رہیں،ایل کے ایڈوانی، راج ناتھ سنگھ ، وی کے سنگھ اور راہول گاندھی نے بھی اپنی اپنی نشستیں جیت لیں، بھارتی اداکارہ ہیما مالنی اور کرن کھیر نے چندی گڑھ سیکامیابی حاصل کرلی بھارتی آئٹم گرل راکھی ساونت صرف ایک سو تیس ووٹ حاصل کر سکیں،بھوجن سماج پارٹی اور سماج وادی پارٹی سیاسی ریڈار سے ہی غائب ہوگئیں،ادھرکانگریس نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، مودی نے عوام کے ساتھ چاند اور ستاروں کے وعدے کیے تھے لوگوں نے ان سے یہ خواب خرید لیے،بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی دونوں حلقوں سے جیت گئے ، لوک سبھا انتخابات کے غیرسرکاری اعلان آنے کے بعد بی جے پی کے دفاتر میں دن بھر جشن منایاگیا.

ملک بھرمیں بی جے پی کے دفاتر میں مٹھائیوں کے انتظامات کے ساتھ ساتھ آتش بازی بھی کی گئی ،کئی مقامات پر کامیابی کی دعا کے لیے مذہبی رسومات اور دعاوٴں کا اہتمام بھی کیا گیا،رانچی شہر میں واقع بی جے پی ریاستی دفتر کو دلہن کی طرح سجایا گیا یہاں 25من لڈو بانٹے گئے ،بے جی پی کے اکثر دفاتر میں ووٹوں کی گنتی کے لیے جاری براہِ راست ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے بڑے سائز کی اسکرین لگائی گئی تھیں،بھارت میں نئی حکومت بننے کی امید کے ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی اور ڈالر کے مقابلے بھارتی روپیہ 10ماہ کے بلند سطح پر پہنچ گیا،دریں اثناء بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندر مودی کو عام انتخابات کے دوران کامیابی پر ان سے ملاقات کی اور مبارک باد پیش کی،اس کے ساتھ ہی81 سالہ منموہن سنگھ نے سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا،تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ اس قدر بڑی کامیابی کی بی جے پی کے رہنماؤں کو بھی امید نہیں تھی اس کے ساتھ بہار میں بھی پارٹی کو خاصی کامیابی حاصل ہوئی ہے.

سب سے اہم بات یہ ہے کہ پارٹی نے مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں بھی اپنی موجودگی کا احساس کروایا ہے،بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے ،توقعات کے برعکس بی جے پی نے جہاں کلین سوئپ کیا وہیں کانگریس کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجری وال کوئی نشست نہ جیت سکے، راجدھانی دہلی میں بھی کانگریس کا کوئی امیدوار کامیاب نہ ہو سکا، بھوجن سماج پارٹی اور سماج وادی پارٹی سیاسی ریڈار سے ہی غائب ہوگئیں،ملائم سنگھ یادو دو سیٹوں سے انتخاب لڑ رہے ہیں لیکن ان کی پوزیشن تاحال غیر واضح ہے ، کانگریس کی سربراہ سونیاگاندھی رائے بریلی سے کامیاب رہیں، ایل کے ایڈوانی، راج ناتھ سنگھ ، وی کے سنگھ اور راہول گاندھی نے بھی اپنی اپنی نشستیں جیت لیں، بی جے پی کی کامیابی نے بھارتی اداکاروں کو بھی رنگ لگا دئیے، متھرا میں بی جے پی کی امیدوار بھارتی اداکارہ ہیما مالنی اور کرن کھیر نے چندی گڑھ سیکامیابی حاصل کرلی بھارتی آئٹم گرل راکھی ساونت صرف ایک سو تیس ووٹ حاصل کر سکیں،ادھرکانگریس کے ترجمان راجیو شکلا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم شکست تسلیم کرتے ہیں اور اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ مودی نے عوام کے ساتھ چاند اور ستاروں کے وعدے کیے تھے، لوگوں نے ان سے یہ خواب خرید لیے،قبل ازیں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب نے انہیں خوش کیاتاہم نئی دہلی نے انہیں انتہائی مایوس کیا،آخری اطلاعات تک بی جے پی برسر اقتدار کانگریس سے بہت آگے ہے اوراسے 543کے ایوان میں اتحادیوں سمیت 350نشستیں ملی ہیں جب کہ حکومت بنانے کے لیے کم ازکم 277نشستیں درکارہیں،آخری اطلاعات تک بی جے پی نے 143سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ اسے 140پربرتری حاصل ہے کل اس کے پاس 283نشستیں ہیں،حکمراں جماعت کانگریس نے21نشستیں جیتی ہیں.

24پربرتری حاصل ہے کل45نشستیں ان کے حصے میں آئیں،سی پی ایم نے 2پرکامیابی7پربرتری،سی پی آئی نے ایک پرکامیابی،اے آئی اے ڈی ایم نے6پرکامیابی،31پربرتری حاصل کی ہے یوں اس کے پاس37نشستیں ہیں،انڈین یونین مسلم لیگ نے2پر کامیابی حاصل کی ،شری منی اکالی دل نے ایک پرکامیابی1تین پر3برتری حاصل کی ہے جس کے بعد اس کے پاس4نشستیں آئیں گی،تیلگو دیشم نے کوئی نشست نہیں جیتی جبکہ 16پر اسے برتری حاصل ہے،اسی طرح عام آدمی پارٹی نے کل چارنشستیں حاصل کی ہیں،ترنامول کانگریس نے 14نشستیں جیتیں جبکہ20پربرتری حاصل ہے کل اس کے حصے میں34نشستیں آئی ہیں،پی ڈی پی نے دوجیتیں1پربرتری حاصل ہے،ٹی آر ایس نے بھی ایک جیتی،10پربرتری حاصل ہے ،شیوسینانے 8جیتیں جبکہ 10پربرتری حاصل ہے،لوک جن شکتی پارٹی نے 3جیتیں،3پر برتری ہے ،سماجوادی پارٹی نے ابھی تک کوئی نشست نہیں جیتی،5پربرتری حاصل ہے ،راشٹریہ جنتا دل نے 1پر کامیابی 2پر برتری حاصل کرلی ہے،بیجو جنتا دل نے ابھی تک کوئی نشست نہیں جیتی تاہم اسے 19پر برتری حاصل ہے ،دیگرجماعتوں نے 15نشستیں جیتی ہیں جبکہ 28کو برتری حاصل ہے ،بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی دونوں حلقوں سے جیت گئے .

ذرائع کے مطابق وہ اپنی ودوڈرا سیٹ چھوڑ دیں گے اور وارانسی سیٹ اپنے پاس رکھیں گے،دوسری جانب لوک سبھا انتخابات کے غیرسرکاری اعلان آنے کے بعد بی جے پی کے دفاتر میں جشن منایاگیا، اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں بی جے پی کے دفاتر میں مٹھائیوں کے انتظامات کے ساتھ ساتھ آتش بازی بھی کی گئی ،کئی مقامات پر کامیابی کی دعا کے لیے مذہبی رسومات اور دعاوٴں کا اہتمام بھی کیا گیا،رانچی شہر میں واقع بی جے پی ریاستی دفتر کو دلہن کی طرح سجایا گیا یہاں 25من لڈو بانٹے گئے ،بے جی پی کے اکثر دفاتر میں ووٹوں کی گنتی کے لیے جاری براہِ راست ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے بڑے سائز کی اسکرین لگائی گئی تھیں،بھارت میں نئی حکومت بننے کی امید کے ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی اور ڈالر کے مقابلے بھارتی روپیہ 10ماہ کے بلند سطح پر پہنچ گیا،دریں اثناء بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندر مودی کو عام انتخابات کے دوران کامیابی پر ان سے ملاقات کی اور مبارک باد پیش کی،وزیراعظم آفس کے سرکاری ٹوئٹر اکاوٴنٹ سے جاری ہونے والے پیغام میں کہا گیا کہ منموہن سنگھ نے نریندر مودی کو ملاقات کے لیے مدعو کیا اور پارلیمانی انتخابات کے دوران ان کی پارٹی کی کامیابی پر انہیں مبارک باد پیش کی.

اس کے ساتھ ہی ایک پریس کانفرنس میں81 سالہ منموہن سنگھ نے سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کردیا،تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس قدر بڑی کامیابی کی بی جے پی کے رہنماؤں کو بھی امید نہیں تھی اس کے ساتھ بہار میں بھی پارٹی کو خاصی کامیابی حاصل ہوئی ہے،سب سے اہم بات یہ ہے کہ پارٹی نے مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں بھی اپنی موجودگی کا احساس کروایا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ان ریاستوں میں بے جی پی کا وجود نہیں تھا، بی جے پی کے رہنما اسے مودی کی لہر قرار دے رہے ہیں،الیکشن کمیشن کے مطابق اس مرتبہ کل 55.1 کروڑ ووٹروں نے ووٹ ڈالا جو 2009ء میں ووٹ کا حق استعمال کرنے والے 41.7 کروڑ ووٹروں کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے،اس انتخابات میں کل ووٹروں کی تعداد 81 کروڑ سے زیادہ تھی جو یورپین یونین کے تمام ممالک کی کل آبادی سے زیادہ ہے،کل ووٹروں میں سے اٹھائیس ہزار تین سو چودہ ووٹروں نے اپنی شناخت ٹرانس جینڈر بیان کی جبکہ گیارہ ہزار آٹھ سو چوالیس ووٹر بیرونِ ملک مقیم ہندوستانیوں نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا،اٹھارہ سال سے انیس سال کے ووٹروں کی تعداد دو کروڑ اکتیس لاکھ اکسٹھ ہزار دو سو چھیانوے رہی انتخابی نتائج میں کسی کی بھی کامیابی یا ناکامی کا انحصار انہی نوجوانوں کے ووٹوں پر ہے،یہی وجہ ہے کہ انتخابات کے دوران تمام سیاسی جماعتوں نے ہی نوجوان ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کی ہر ممکن کوششیں کی ہیں۔

بھارت کے آئندہ وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب کرانے پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نے شاندار تبدیلی لائی ہے ۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ٹویٹر پیغام میں نریندر مودی نے لکھا ہے کہ بھارت کے اب اچھے دن آنیوالے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے بی جے پی کو ووٹ دیکر شاندار قیادت کاانتخاب کیا ہے اور یہ تبدیلی ان کے بہترین مفاد میں ہے ۔

ادھروزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا بھارتی جنتا پارٹی کے سربراہ اور نو منتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ٹیلی فون ، کامیابی پر مبارکباد دی ۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق بھارت میں ہونیوالے عام انتخابات میں بھارتی اکثریت سے کامیاب ہونے والی بھارتی جنتا پارٹی کے سربراہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انتخابات میں بھارتی اکثریت سے کامیابی پر مبارکباد دی اور دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ۔ وزیراعظم نے نریندر مودی سے پاک بھارت تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ اچھے ہمسائیوں جیسے تعلقات چاہتے ہیں ۔