پاکستان،دو بھارتی صحافیوں کے ویزوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ، ویزے میں توسیع نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی، 20 مئی سے قبل ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے، صحافی سنیش فلپ کی امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو

جمعرات 15 مئی 2014 07:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء) پاکستان نے دو بھارتی صحافیوں کے ویزوں میں توسیع نہ کرتے ہوئے اْنھیں ایک ہفتے میں ملک چھوڑنے کے لیے کہا ہے۔صحافی سنیش فلپ نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ویزے میں توسیع نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی اور اْنھیں 20 مئی سے قبل ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔ان دونوں بھارتی صحافیوں کو پاکستان میں آئے ہوئے ایک سال سے بھی کم وقت ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کے صحافی سنیش فلپ اور اخبار دی ہندو کی صحافی مینا مینن کو گزشتہ شب وزارت اطلاعات کے ’ایکسٹرنل پبلیسٹی ونگ‘ سے ایک خط کے ذریعے مطلع کیا گیا ہے کہ اْن کے ویزوں میں توسیع نہیں کی جا رہی ہے۔وزارت اطلاعات کی جانب سے بھارتی صحافیوں کے ویزوں کے اجرا میں توسیع نہ کرنے سے متعلق کوئی وجہ نہیں بتائی گئی اور نہ ہی بھارت کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) اور بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ سے منسلک یہ صحافی اسلام آباد میں مقیم تھے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت بھارت سے اچھے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے حق میں بیانات دیتی آئی ہے اور دونوں ملک تعلقات میں بہتری کے لیے عوامی رابطے بڑھانے کی تجاویز بھی دیتے رہے ہیں۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیمیں پاکستان کو شعبہ صحافت سے وابستہ افراد کے لیے ایک خطرناک ملک قرار دیتی آئی ہیں جہاں اس شعبے سے وابستہ افراد کو کئی طرح کے خطرات کا سامنا ہے اور 2008 سے اب تک 34 صحافیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

حکومت پاکستان، خاص طور پر وفاقی وزیر اطلاعات یہ کہہ چکے ہیں کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں اور جہاں ضروری ہوا اس ضمن میں قانون سازی بھی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :