حکومت ، طالبان مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں ،تاہم ان رکاوٹوں کو دور کرلیا جائے گا، عرفان صدیقی،خون خرابہ مسائل کا حل نہیں ،ڈائیلاگ ہی مسائل کا حل ہے ،عمران خان کس کے کہنے پر احتجاج کررہے ہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہ سکتا ،وہ اپنے مطالبات پارلیمنٹ میں پیش کریں ،صحافیوں سے گفتگو

بدھ 14 مئی 2014 08:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء)وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں ،تاہم ان رکاوٹوں کو دور کرلیا جائے گا،خون خرابہ مسائل کا حل نہیں ،ڈائیلاگ ہی مسائل کا حل ہے ،عمران خان کس کے کہنے پر احتجاج کررہے ہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہ سکتا ،وہ اپنے مطالبات پارلیمنٹ میں پیش کریں ۔

وہ منگل کو قصرناز میں صحافیوں سے گفتگوکررہے تھے ۔عرفان صدیقی نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور حکومت نیک نیتی کے ساتھ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھارہے ہیں اور حکومت امن کے لیے سنجیدگی سے مذاکرات کررہی ہے ۔تاہم مذاکراتی عمل کے درمیان کچھ رکاوٹیں ضرور پیش آئی ہیں ۔امید ہے کہ یہ رکاوٹیں جلد دور ہوجائیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہت خون خرابہ ہوچکا ہے ۔

امن مسائل کا حل ہے اور حکومت کی کوشش بھی یہی ہے کہ بامقصد بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی وجہ سے مذاکراتی عمل پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔اگرسیکورٹی فورسز پرحملے جاری رہیں گے تو مذاکراتی عمل کس طرح آگے بڑھے گا ۔انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل میں درپیش رکاوٹوں کی وجہ سے بات چیت تعطل کا شکار ہے ،جس پر ہمیں تشویش ہے۔

تاہم حکومت سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے کہ بات چیت کے عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔وٴ ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو بامقصد بنانے کے لیے مذاکراتی کمیٹیوں کو کوششیں تیز کرنا ہوں گی ۔عمران خان سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ عمران خان کس کے کہنے پر احتجاج کررہے ہیں تاہم عمران خان کو چاہیے کہ وہ اپنے مطالبات ڈی چوک پر لے جانے کے بجائے اسے پارلیمنٹ میں پیش کریں ۔پارلیمنٹ مناسب فورم ہے ،جہاں مسائل کا حل تلاش کیا جاتا ہے اور قانون سازی کی جاتی ہے ۔