متحدہ کا الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے تا خیری حر بو ں کیخلا ف قومی اسمبلی سے واک آ ؤٹ، الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے حکومت مسلسل تاخیر کررہی ہے، عبدالرشید گوڈیل، متحدہ کے تحفظا ت دور کئے جا ئیں گے،ریا ض پیرزادہ،حکومت الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے کوئی روڑے نہیں اٹکارہی انہیں قانونی ضابطہ مکمل کرنا ہوگا،بلیغ الرحمن، الطاف حسین کونیکوپ کارڈاور پاکستانی پاسپورٹ جاری نہ کرنا ایم کیوایم کے عوامی نمائندوں و عوام کا استحقا ق مجروح کرنے کے مترادف ہے، رابطہ کمیٹی

بدھ 14 مئی 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء) ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے حکومت کی جا نب سے الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے تا خیری حر بو ں کے خلا ف قومی اسمبلی احتجا جاً واک آؤٹ کیا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے حکومت مسلسل تاخیر کررہی ہے اور ہم سے تعصب رویہ اختیار کیا جارہا ہے انہیں کارڈ نمبر بھی نہیں دیا جارہا اس کی وجہ معلوم نہیں اس پر واک آؤٹ کیا ،پختونخواہ میپ کے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ الطاف حسین کو وزارت خارجہ اور داخلہ پاسپورٹ نہ دے کر پاکستان کی جگ ہسائی کررہی ہے انہیں پاسپورٹ دیا جائے ، تحریک انصاف کے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کو الطاف حسین کو پاسپورٹ دیا جائے اور پاکستان کے مطابق دوہری شہریت رکھ سکتے ہیں حکومت کے نادان دوست معاملے کو سلجھانے کی بجائے الجھا رہے ہیں وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ اپنی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لے ، مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ الطاف حسین کے پاسپورٹ کے حوالے سے قانونی خامیاں دور کی جائیں ، پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے کہا کہ حکومت الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے جلد فیصلہ کرے اس میں تاخیر نہ کریں ان کو پاسپورٹ دیں ۔

(جاری ہے)

بعدازا ں بین الصو با ئی رابطو ں کے وزیر ریا ض پیر زادہ نے ایم کیو ایم کے ارا کین کو یقین دھا نی کرا ئی کہ ان کے تحفظا ت دور کئے جا ئیں گے جس پر وہواپس ایو ان میں آ ئے ۔وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پاسپورٹ دینے کے حوالے سے کوئی روڑے نہیں اٹکارہی انہیں قانونی ضابطہ مکمل کرنا ہوگا جبکہ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ الطاف حسین کو پاسپورٹ کے حصول میں تاخیر کی ذمہ داری نادرا اور پاسپورٹ عملہ قبول کرے اور مانے کہ وہ نااہل ہیں۔

منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو نادرا آفس میں جاکر معلومات دی جاتی ہیں‘ ان کے گھر جاکر اہلکار گئے اور معلومات لیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو پاسپورٹ آفس میں جاکر معلومات دیں اور پاسپورٹ بن جائے گا جس پر ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہاکہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور وزیراعظم کی بیٹی مریم نواز کا گھر جاکر پاسپورٹ بنایا گیا تو پھر الطاف حسین کو بھی پاسپورٹ دیا جائے جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا کہ الطاف حسین ڈیٹا دیں ان کا پاسپورٹ بن جائے گا جس پر عبدالرشید گوڈیل نے کہاکہ نادرا نااہل ہے اسے حکومت تسلیم کرے۔

ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ بانی و قائد تحریک الطاف حسین کونیکوپ کارڈاور پاکستانی پاسپورٹ جاری نہ کرناایم کیوایم کے7سینیٹر ز، 25ایم این ایز ، 52ایم پی ایزاور کروڑوں چاہنے والے عوام کا استحقا ق مجروح کرنے کے مترادف ہے اور یہ عمل پاکستان کے آئین کے بھی سراسر خلاف ہے ، آئین پاکستان ہر پاکستانی کو یہ یقین دلاتاہے کہ بغیر کسی امتیازی سلوک کے پاکستان کے تمام شہریوں کے مساویانہ حقوق ہیں اور پاکستان کا قومی شناختی حاصل کرنا ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ افسوس کی با ت ہے کہ حکومت ،نادرا کے ذریعے اور نجانے کون سے عناصر اپنی جھوٹی انا کی تسکین کیلئے تمام قانونی تقاضے پورا کرنے کے بعد بھی الطاف حسین کا نیکوپ کارڈ جاری نہیں کررہے ہیں،جناب الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والے ملک اوراس سے باہر موجود ہیں ،وہ انتہائی اہم جماعت ایم کیوایم کے قائدہیں ، اگر ان کے ساتھ یہ طریقہ روارکھاجارہا ہے تو ایک عام پاکستانی کے ساتھ جس کا کوئی پرسان حال نہیں ان کے ساتھ کیا سلوک کیاجاتا ہو گا ۔

ان خیالات کااظہار منگل کی شام خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن حید عباس رضوی نے رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین واسع جلیل ، وسیم اختر ، سیف یار خان ، گلفراز خان خٹک ، اسلم آفریدی اور اشفاق منگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حیدر عباس رضوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 4، اپریل 2014ء کو الطاف حسین نے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اپنے نیکوپ یعنی نیشنل اڈینٹیٹی کارڈ اوورسیز پاکستانی کیلئے اپلائی کیا اور اسی کے ساتھ ساتھ دیگر سفری دستاویزات کیلئے کوشش کی اور باقاعدہ درخواست دی ۔

انہو ں نے درخواست کی رسید کی کاپی صحافیوں کو دکھاتے ہوئے کہاکہ اس رسید میں تمام قانونی تقاضوں اور ضروریات کو الطاف حسین نے پورا کیا اور یہ تقاضے پورا کرنے ، بائیو ڈیٹا ، ان کی تصاویر ،فنگر پرنٹس نادرا کے عملے نے حاصل کئے اور تمام ترقانونی ضروریات پوری ہونے کے بعد الطاف حسین کو نیکوپ کی یہ رسید جاری کی جس کی ٹریکنگ آئی ڈی503601007637ہے ۔

لندن کے وقت کے مطابق 6:55منٹ اور 18سیکنڈ کو یہ رسید جاری کی گئی اورساتھ ساتھ یہ ٹوکن نمبر2 الطاف حسین کو جاری کیا گیا اس کی جو فیس سرکاری طور پر الطاف حسین سے وصول کی گئی وہ 64پاؤنڈ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کی اس درخواست کے بعد 17اپریل کو دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اختر نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ الطاف حسین کی درخواست موصول ہوگئی ہے اور اسے وزارت داخلہ بھیج دیا گیا ہے یہ بات ریکارڈ پر ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک عام پاکستانی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نیکوپ کارڈ اور دیگر سفری دستاویزات کے حصول کیلئے باقاعدہ درخواست دے ، قانونی تقاضے پورا کرے تو اس کو کم از کم ایک ہفتے میں مطلوبہ ڈاکومنٹ دیدیا جاتا ہے مگر یہاں پانچ ہفتے گزرنے کے بعد بھی الطاف حسین کو نیکوپ جاری نہیں کیا گیا اور اس صورتحال میں عجیب و غریب دلائل سامنے لائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن نادرا ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور حکومت وقت سے یہ وضاحت چاہتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ الطاف حسین کو نیکوپ کارڈ جاری نہیں کیاجارہا ہے ؟ کیا اس میں کسی کی جھوٹی انا کی تسکین ہورہی ہے یا کوئی انہیں پاکستانی ماننے کو تیار نہیں ہے اگرقائد تحریک الطاف حسین پاکستانی نہیں ہیں تو پھر بتایاجائے کہ اس ملک میں پاکستانی ہے کون ؟کس کو یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ اپنے آپ کو پاکستانی کہہ سکے کارکنان و عوام کا یہ سوال ہے کہ اگر قائد تحریک پاکستانی نہیں تو ہم میں سے کون پاکستانی ہوگا ؟۔

الطاف حسین ہمارے دلوں کی دھڑکن ہیں ، سینے میں دل بنکر دھڑکتے ہیں ، وہ کسی بھی پاکستانی کی طرح ہر ایک کیلئے معزز و محترم ہیں ، ۔ انہوں نے صدر مملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نواز شریف ،، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، نادرا اور پاسپورٹ کے ڈی جی سے مطالبہ کیا کہ الطاف حسین کو فی الفور ان کے بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں ۔انہوں نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ یہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں آج ولی الرحمن جو وزیر مملکت برائے داخلہ ہیں انہوں نے کہا کہ ایک مہینے میں تو ڈیٹا سے ریکارڈ اڑ جاتا ہیہم اس بات کو تسلیم ہی نہیں کرتے کہ نادرا سے پروسیس ڈیٹا ڈیلیٹ ہوجاتا ہے اور ایک مہینے تو کیا یہ ریکارڈ تو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے رہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو نعرے لگاتے تھے کہ قائد تحریک الطاف حسین کب پاکستان آئیں گے اور یہ سنتے سنتے ہمارے کان پک گئے تھے آج جب سفری دستاویزات طلب کیں تو بہت سو کے طوطے اڑ گئے اور پیسنے چھوٹ گئے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو الطاف حسین کو سفری دستاویزات فراہم نہیں کررہے وہ تحفظ کیا فراہم کریں گے ؟ ، انہوں نے کہا کہ نادرا موبائل رجسٹریشن کا وہ عملہ جس نے قائد تحریک الطاف حسین کو عام پاکستانی تصور کرتے ہوئے انہیں سہولت دی ، انہیں معطل کرنااور ان کا پاکستان طلب کیا جاتا انتہائی قابل مذمت ہے ، ۔

انہوں نے کہاکہ نادرا کے ملازمین نے تو محض ایک پاکستانی کو سہولت دی تھی جو ان کے فرائض منصبی میں شامل تھا ان کو اسی کی تنخواہ ملتی ہے اس بات کی اگر کوئی سزا دینی ہے تو ہمیں دیجئے ان غریب ملازمین کا کوئی قصور نہیں ہے ، ان کو ان کے عہدوں پر باعزت طور پر بحال کیاجائے ۔ انہوں نے قائدحزب اختلاف خورشید شاہ ،پختونخواہ عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ، دیرینہ دوست اور مہربان جاوید ہاشمی ، شاہ محمودقریشی ، شاہی سید کی جانب سے الطاف حسین کے بنیادی حق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنے پر دلی تشکر کااظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا آئینی و قانونی حق محفوظ رکھتے ہیں ہم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے اور عدالتوں کارخ کریں گے اور ہرسطح پر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ورنہ پھر ہمیں بتایاجائے کہ رسید جاری کرنے کے باوجود ، ڈیٹا حاصل کرنے ، فنگر پرنٹس حاصل کرنے ، کمپیوٹرائزڈ تصویر لینے کے باوجود الطاف حسین کو جو کہ کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہے اس ملک اور دنیا بھر میں ان کے لاکھوں چاہنے والے موجود ہیں انہیں بنیادی حق پاکستانی ہونے سے کیوں محروم کیاجارہاہے ؟ ۔