بیرون ملک سفر کیلئے پولیو سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی قرار ،پاکستان الاقوامی صحت ریگولیشنزکوسنجیدگی سے لیتاہے اوران ریگولیشنزپرعمل حوالے سے تمام ترذمہ داریاں پوری کررہاہے ،وزارت قومی صحت نے اس سلسلے میں پہلے ہی اقدامات کئے ہیں،یکم جون 2014ء سے پاکستان سے بیرون ملک سفرکرنے والے تمام مسافروں پرلازم ہوگاکہ وہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔ پولیو ہیلتھ سرٹیفکیٹ مستند افسران سے تصدیق شدہ ہوگا، ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ وفاق صوبائی حکومتوں کو جاری کرے گا، ہیلتھ سروسز، پولیو کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی کی قراردادقومی اسمبلی میں متفقہ منظور،ارکان کا پولیو ویکسین کے قطرے نہ پلانے والے والدین اور جہاں کیس سامنے آئے وہاں کی انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ

بدھ 14 مئی 2014 07:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء)پاکستان نے بیرون ملک سفر کیلئے پولیو سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ بین الاقوامی صحت ریگولیشنزکوسنجیدگی سے لیتاہے اوران ریگولیشنزپرعمل کرنے کے حوالے سے تمام ترذمہ داریاں پوری کررہاہے ،وزارت قومی صحت نے اس سلسلے میں پہلے ہی اقدامات کئے ہیں تاکہ آئی ایچ آرایمرجنسی کمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمدکویقینی بنایاجاسکے اورپاکستان سے پولیووائرس کی بیرون ملک منتقلی کوروکاجاسکے۔

وزارت ہیلتھ سروس کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ صوبائی حکومتیں سفارشات کی روشنی میں ضروری اقدامات کررہی ہیں ،اس سلسلے میں انہیں وفاقی وزارت صحت کاتعاون حاصل ہے ۔ان سفارشات پرعملدرآمدتیزی سے شروع ہوچکاہے ،مراکزصحت پورے پاکستان میں مسافروں کوپولیوکی خوراک اورسرٹیفکیٹ جاری کررہے ہیں ملک کے وہ اضلاع جہاں ابھی تک عملدرآمدشروع نہیں ہوسکاوہاں دوہفتے کے اندراندرتمام اقدامات کرلئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

وفاقی اورصوبائی حکومتیں اس سلسلے میں مل کرکام کررہی ہیں اورانہیں عالمی ادارہ صحت یونیسیف اوردیگراداروں کاتعاون حاصل ہے اس پروگرام کوکامیاب بنانے کیلئے وسائل جن میں ویکسینزسرٹیفکیٹس اورافرادی قوت کے حصول کیلئے بھرپورکوششیں جاری ہیں ویکسین سرٹیفکیٹ کانمونہ وفاقی حکومت کی طرف سے صوبائی حکومتوں کوجاری کردیاگیااوراگرکسی وجہ سے کسی ضلع میں پرنٹ شدہ کارڈزنہیں پہنچ سکے توسادہ کاغذپرمجازافسرکے دستخط اورمہرسے سرٹیفکیٹ جاری کیاجاسکتاہے ۔

یکم جون 2014ء سے پاکستان سے بیرون ملک سفرکرنے والے تمام مسافروں پرلازم ہوگاکہ وہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ حاصل کریں ،عالمی ادارہ صحت اوردیگرادراے حکومت پاکستان کواورصوبائی حکومتوں کوتکنیکی معاونت فراہم کرتے رہیں گے تاکہ آئی ایچ آرایمرجنسی کمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمدکویقینی بنایاجاسکے، وزارت ہیلتھ سروسز کے مطابق پولیو ویکسی نیشن ہر عمر اور طبقے کے لیے لازمی ہوگی، پولیو سرٹیفکیٹ کے حصول کی پابندی کا اطلاق یکم جون سے ہوگا،حاملہ خواتین کو بھی سفر سے پہلے پولیو ویکسین لینا ہوگی،اورل پولیو ویکسی نیشن حاملہ خواتین کی صحت پر مضراثرات مرتب نہیں کرتی۔

وزارت ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ پولیو ہیلتھ سرٹیفکیٹ مستند افسران سے تصدیق شدہ ہوگا، ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ وفاق صوبائی حکومتوں کو جاری کرے گا، صوبائی حکومتیں اپنے اسپتالوں کو سرٹیفکیٹ فراہم کریں گی، وفاق اور صوبوں میں پولیو کے خصوصی کاؤنٹرز بھی بنائے جائیں گے۔ادھرقومی اسمبلی نے پولیو کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی اپنانے کے حوالے سے متفقہ قرارداد منظورکرلی ہے جبکہ ارکان نے پولیو ویکسین کے قطرے نہ پلانے والے والدین کے خلاف قانونی کارروائی اور جہاں کیس سامنے آئے وہاں کی انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے قرارداد ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لئے سنجیدہ ہے ، پولیو کسی فرد واحد کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ، ارکان اسمبلی حلقہ انتخاب میں پولیو مہم کی نگرانی کریں ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر مسلم لیگ (ن) کی آسیہ تنولی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ تمام اراکین پارلیمنٹ اپنے حلقہ انتخاب میں پولیو کے قطرے پلانے کی نگرانی کریں۔

تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان پر پولیو کے حوالے سے پابندی عائد کی لیکن حکومت نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا بلکہ انڈیا نے مزید تین سال دینے کی مہلت کے لیے کہا کہ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ا علی حکام موقف کے دفاع کے لیے وہاں نہیں گئے ۔ مسلم لیگ (ن) کے میاں عبدالمنان نے کہا کہ حکومت کا عالمی ادارہ صحت سے مکمل رابطہ ہے اور پولیو کے حوالے سے ملک پر پابندی نہیں لگے گی ۔

پیپلز پارٹی کی شاہدہ رحمانی نے کہا کہ صوبے پولیو کے خاتمے کی مہم پر قابو پانے کے لیے بھرپرو کردار ادا کریں ۔ پولیو کے قطرے نہ پلوانے والے بچوں کے والدین کو سزائیں دی جائیں ۔ پختونخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جو لوگ پولیو کے مخالف ہیں وہ کھڑے ہوجائیں دنیا کے سامنے اعلان کریں کہ پاکستان پولیو کے قطرے پلانے کے حق میں ہے ۔

ایم کیو ایم کی نگہت شکیل نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بچوں کو پولیو کا شکار کیا جارہا ہے ۔ تحریک انصاف کے شہریار آفریدی نے کہا کہ پولیو ورکرز ملک بھر میں عدم تحفظ کا شکار ہیں اور انہیں وقت پر تنخواہیں بھی نہیں دی جاتیں ۔ دنیا پاکستان سے پولیو کی وجہ سے پریشان ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے افضل ڈھانڈلہ نے کہا کہ پولیو کی ویکسین استعمال کررہے ہیں ان کا مکمل تحفظ کیاجائے جس ضلع میں پولیو کے کیس منظر عام پر آئے اس کی ذمہ داری ڈی سی او پر عائد ہونی چاہیے اور علمائے کرام کو آگے آنا جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہیے ۔

مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین نے کہا کہ پولیو کو قومی ایشو بنایا جائے جو والدین بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلائیں انہیں چھ سال قید کی سزا دی جائے ۔ تحریک انصاف کے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ پولیو کو سنجیدہ لے کر کام کرنے کی ضرورت ہے یہ کسی فرد واحد کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری قوم کا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو پولیو کو ایکسپورٹ کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فاٹا میں پولیو کے خاتمے کے لیے چالیس ارب روپے فوری طورپر دے ۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ پولیو کا کیس منظر عام پر آنے کی صورت میں سول ایڈمنسٹریشن کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ۔ تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت پولیو کے فوکل پرسن ان کی نتخواہ کے حوالے سے ایوان کو بتایا جائے ۔

عبدافتخار خان نے کہا کہ پولیو بیماری کیخلاف پولیو کی موثر حکمت عملی نہیں ہے جس کی وجہ سے اس پر قابو نہیں پایا جارہا ۔ مولانا جمال الدین نے کہا کہ فاٹا میں پولیو ڈرون حملوں کی وجہ سے پھیل رہا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے طاہر اقبال نے کہا کہ پاکستان دنیا میں پولیو کے نشانے پر ہے رکھا جارہا ہے اور بین الاقوامی برادری کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ پولیو کے قطرے پلوانے سے اولاد نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس کا بھی خیال کرے پاکستان غیر معیاری ویکسین کی بھی جانچ پڑتال کرے ۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سفری پابندی کے حوالے سے سفارش کی ہے پابندی کا فیصلہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وفاقی حکومت پولیو مہم کی نگرانی کرتی ہے ۔

ایشیائی ترقیاتی بنک،اسلامی ترقیاتی بینک سمیت دیگر بینکس ڈونرز ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کا پروگرام منیجر سیاسی شخصیات کو بنایا جارہا ہے ۔ صوبے پولیو کے حوالے سے وفاق کو غلط اعدادوشمار دیتے رہے ہیں ۔ دو سال پہلے کیمرون میں میٹنگ ہوئی افغانستان نے سفری پابندی کے حوالے سے درخواست دی تھی نائن الیون کے بعد شکیل آفریدی نے حالات خراب کئے ہیں اب حالات ٹھیک ہیں نہ ملک میں ڈرون حملے اور ڈاکٹر شکیل آفریدی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیو قومی مسئلہ ہے اور ارکان اسمبلی اپنے حلقہ انختاب میں پولیو مہم کو مانیٹر کریں پولیو کے کیسز دن بدن بڑھ رہے ہیں ۔ سائرہ افضل تارڑ نے قرارداد ایوان میں پڑھی جس میں کہا گیا کہ تمام ارکان اسمبلی اپنے حلقے میں نگرانی کریں ۔

متعلقہ عنوان :