وزیراعظم نواز شریف نے 3.5 ارب روپے سے سود سے پاک یوتھ لون سکیم کی منظوری دے دی،دس لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا‘ سکیم کا پچاس فیصد کوٹہ خواتین کیلئے مختص ہوگا‘ سکیم جون کے تیسرے ہفتے میں شروع ہوگی،سکیم کی منظوری وزیراعظم نے سود سے پاک لون سکیم پر غور کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی،وزیراعظم کی زیر صدارت کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلبہ کے تعلیمی اخراجات واپسی سکیم کا اجلاس ،59 اضلاع کے 33 ہزار طلباء اس سکیم سے فائدہ اٹھائیں گے

بدھ 14 مئی 2014 07:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے 3.5 ارب روپے سے سود سے پاک وزیراعظم یوتھ لون سکیم کی منظوری دے دی‘ سکیم سے دس لاکھ پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا۔ سکیم کا پچاس فیصد کوٹہ خواتین کیلئے مختص ہوگا سود سے پاک لون سکیم جون کے تیسرے ہفتے میں شروع ہوگی۔ اس سکیم کی منظوری وزیراعظم نے سود سے پاک لون سکیم پر غور کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مائیکرو فنانس سکیمیں سیاسی اور اقتصادی ترقی کا عامل ہیں جبکہ مائیکرو کریڈٹ معاشرے کے غریب طبقات خصوصاً خواتین کیلئے تبدیلی کی وجہ ہیں ایسی سکیمیں ملک میں مثبت اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیتی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر ہماری نوجوان نسل کو مائیکرو کریڈٹ سکیموں کے ذریعے مناسب رہنمائی اور مالی مدد اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی دی جائے تو وہ ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ وزیراعظم یوتھ لون سکیم کی چیئرپرسن مریم نواز‘ سیکرٹری خزانہ وقار مسعود اور دوسرے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کی چیئرپرسن مریم نواز نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے وزیراعظم کا نوجوانوں سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے انہوں نے کہا کہ شفافیت اورمیرٹ ہمارے پروگراموں کا طرہ امتیاز ہے اور ہم نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ترقی دے رہے ہیں اور ان میں رقوم تقسیم کررہے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم کو بریفنگ دی کہ حکومت نے تمام ملک کے نوجوانوں کیلئے سود سے پاک لون سکیم کیلئے 3.5 ارب روپے مختص کیے ہیں جو پاکستان پاورٹی ایلی ویشن فنڈ کے ذریعے تقسیم کیے جائیں گے ہر صوبے کو این ایف سی ایوارڈ کے تناسب سے حصہ دیا جائے گا اور دیہاتی علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو پچاس ہزار تک سود سے پاک سکیم کے ذریعے دیا جائے گا اور اس سے دس لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا اس کیلئے خصوصی لون سینٹر اور بزنس سپورٹ سینٹر قائم کیے جائیں گے۔

مریم نواز نے وزیر اعظم کو دوسری سکیموں پر بھی بریفنگ دی انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ وزیراعظم سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی جس کا آغاز 12 مئی 2012 ء سے کردیا گیاہے اس پروگرام کے ذریعے 100 کورسز میں کم ترقی ی یافتہ علاقوں کے پچیس ہزار نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی مختلف کورسز میں تربیت کا دورانیہ چار سے چھ ماہ کو ہوگا اور اس پر 80 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور 35 فیصد کوٹہ خواتین کیلئے مختص ہوگا ۔

سکیم کی سیٹیں این ایف سی ایوارڈ کی بنیاد پر آبادی کے تناسب سے صوبوں میں مخصوص کی گئی ہیں سکیم کا مقصد نوجوانوں کو تربیت دے کر خود انحصار بنانا ہے سکل ڈویلپمنٹ سکیم کا مقصد نوجوانوں کے ٹیلنٹ اور توانائیوں کو صحیح راستوں پر توجہ دینا ہے تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی کی کما سکیں اور جدید دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں لیپ ٹاپ سکیم بارے بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں کے ایم فل‘ اور پی ایچ ڈی کے طلبہ اس کے اہل ہوں گے معذوروں کیلئے خصوصی کوٹہ ہوگا۔

طلبہ کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا جائے گا ۔ پولیو ٹیکنیک کے ہونہار طلبہ بھی اس کے اہل ہوں گے ۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ہائیر الیکٹرک اپلائنس کمپنی جسے معاہدہ دیا گیا ہے دس ہزار لیپ ٹاپ پاکستان میں تیار کرے گی اور اگلے سال سے تقسیم کیے جانے والے سو فیصد لیپ ٹاپ ملک میں تیار کیے جائیں گے ہر لیپ ٹاپ میں ایوو ڈیوائس ہوگی اور تین ماہ مفت انٹرنیٹ ملے گا کمپنی مخصوص طلبہ کو انٹرنشپ بھی دے گی کمپنی دو یونیورسٹیوں میں ای تعلیم روم قائم کرے گی جس میں 14 سافٹ ویئر فری انسٹال کیے جائیں گے پہلی قسط جون میں تقسیم کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسمبلی پلانٹ کا قیام صحیح اقدام ہے مجھے خوشی ہے اور سکیم کا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے معائنہ کیا ہے اور اس کی تصدیق کی ہے یہ قابل تعریف ہے ۔ اجلاس میں وزیراعظم یوتھ بزنس لون سکیم کی دوسری قرضہ اندازی کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا مریم نواز نے بتایا کہ سکیم کی اگلی قرعہ اندازی اگلے ماہ ہوگی لون کی تقسیم میں تیزی لائی جارہی ہے اور 5.5 ارب روپے کی پہلی قسط پچانچ ہزار درخواست دہندگان میں تقسیم کی جاچکی ہے مریم نواز نے کہا کہ میں ذاتی طور پر سکیم کی نگرانی کررہی ہوں اور بہتر نتائج کیلئے اداروں کے مابین کوآرڈینیشن یقینی بنایا گیا ہے۔

ادھروزیراعظم کی زیر صدارت کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلباء کے تعلیمی اخراجات واپسی سکیم کا اجلاس 59 اضلاع کے 33 ہزار طلباء سکیم سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ طلباء مالی وسائل کی بجائے تعلیم پر توجہ مرکوز کریں گے منگل کے روز وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت تعلیمی اخراجات واپسی سکیم سے متعلق اجلاس ہوا جس میں طلباء کے تعلیمی اخراجات کی واپسی سے متعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا اجلاس میں بتایا گیا کہ اس سکیم سے 59 اضلاع کے طلباء مستفید ہوں گے اور سکیم کا اطلاق کم ترقی یافتہ علاقوں کے طلباء پر ہوگا سکیم کے تحت مالی سال 2013-14 ء میں 33 ہزار طلباء فائدہ اٹھائیں گے جن میں سب سے زیادہ جنوبی پنجاب کے 11512 طلباء شامل ہیں خیبرپختونخواہ کے 6772 دیہی سندھ کے 4469 آزاد کشمیر کے 3172 گلگت بلتستان کے 2506 بلوچستان کے 3352 اسلام آباد کے 270 اور اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں کے 310 طلباء شامل ہیں وزیراعظم میاں نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ تعلیمی اخراجات کی واپسی سے طلباء مالی مسائل کی بجائے تعلیم پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے۔

متعلقہ عنوان :