این آئی سی ایل سکینڈل، چیئرمین نیب اور دیگر کی فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج ، ہم نے بادی النظر میں فیصلہ دیا تھا جب متعلقہ فورم پر تحقیقات ہوں گی تو حقائق سامنے آجائیں گے‘جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریما رکس

منگل 13 مئی 2014 07:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء) سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب سمیت دیگر کی طرف سے این آئی سی ایل سکینڈل میں ان کے خلاف دئیے گئے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج کردی ہیں اور جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ہم نے بادی النظر میں فیصلہ دیا تھا جب متعلقہ فورم پر تحقیقات ہوں گی تو حقائق سامنے آجائیں گے۔ پیر کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیئرمین نیب چوہدری قمر زمان‘ عبدالرؤف چوہدری‘ محسن حبیب وڑائچ اور وقار احمد کی طرف سے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی اور عدالت نے انہیں مسترد کرتے ہوئے خارج کردیا۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں ایف آئی اے اور نیب کو نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے سکینڈل کیس میں ان افراد کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس کیخلاف انہوں نے نظرثانی کی اپیل کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کیخلاف کوئی جرم ثابت نہیں ہوسکا اسلئے عدالت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے تاہم عدالت نے اپنا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے یہ درخواستیں خارج کردیں اور جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ ہم نے بادی النظر میں فیصلہ دیا تھا جب متعلقہ فورم پر تحقیقات ہوں گی تو حقائق سامنے آجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :