سابق صدر کیخلاف کرپشن ریفرنسز میں استغاثہ کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکتا ، وہ ان مقدمات سے کئی زیادہ سزا پہلے ہی بھگت چکے ہیں اس لئے انہیں ان مقدمات سے بری قرار دیا جائے،سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل، عدالت نے دلائل کے بعد سماعت 20مئی تک ملتوی کردیا

منگل 13 مئی 2014 06:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے احتساب عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ سابق صدر کیخلاف کرپشن ریفرنسز میں استغاثہ کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکتا جبکہ وہ ان مقدمات سے کئی زیادہ سزا پہلے ہی بھگت چکے ہیں اس لئے انہیں ان مقدمات سے بری قرار دیا جائے ۔

(جاری ہے)

سابق صدر کیخلاف مختلف کرپشن ریفرنسوں کی سماعت پیر کو احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو دلائل دیتے ہوئے فاروق نائیک نے کہا کہ استغاثہ اب تک میرے موکل کیخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا جبکہ طویل عرصہ سے یہ مقدمات زیر التواء ہیں انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کے بڑے ملزمان پہلے ہی رہا ہوچکے ہیں اس لئے سابق صدر آصف علی زرداری کو اب بھی اس میں ملوث قرار دینا قرین انصاف نہیں ۔

فاروق نائیک نے کہا کہ یہ ریفرنس چودہ سال سے زیر التواء ہے جبکہ ان کے زیادہ سے زیادہ سزا سات سال قید اور جرمانہ ہے اور آصف علی زرداری پہلے ہی آٹھ سال سے زائد قید بھگت چکے ہیں حالانکہ ان کیخلاف یہ مقدمات ثابت نہیں ہوئے عدالت نے ان کے دلائل کے بعد سماعت 20مئی تک ملتوی کردی ۔