ڈالر سستا،دودھ مہنگا، مارگئی مہنگائی ،بجٹ 2014-15 ء میں عام آدمی کو کیا ریلیف مل پائے گا؟ عوام کا تازہ سوال،قیام پاکستان کے وقت بجٹ18سے20 کروڑ کے درمیان تھا اب حجم 3591 ارب تک پہنچ چکا ہے،رپورٹ

پیر 12 مئی 2014 07:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء)ڈالر سستا،دودھ مہنگا، مارگئی مہنگائی بجٹ 2014-15 ء میں عام آدمی کو کیا ریلیف مل پائے گا۔1987-88 کے بجٹ کے بعد غربت کی شرح24.47 فیصد سے 17.32 فیصد پر آگئی ۔غربت کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ سابق حکومت کے دور میں ہوا۔آخری بجٹ کے بعد غربت کی شرح50.34فیصد تک پہنچ گئی ۔ایک رپورٹ کے مطابق2006-07 میں شرح 25 فیصد تھی ۔

پاکستان کے پہلے بجٹ کو غریبوں کا بجٹ کہا جاتا ہے ۔یہ بجٹ28 فروری1947 ء میں اس وقت کے وزیر خزانہ لیاقت علی خان کی زیر نگرانی بنا۔

(جاری ہے)

اس بجٹ میں انگریز کا لگایا گیا سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا اور امراء پر ٹیکس عائد کر دیئے گئے۔پاکستان پر سب سے زیادہ ٹیکس تمام طبقے پر لگایا گیا ہے۔ جس کی شرح وصولی80 فیصد سے زائد ہے جبکہ امراء سے ٹیکس کی وصولی20 فیسے بھی کم ہے۔

غریب آدمی پریشان ہے اور سرکاری ملازمین کو موجودہ حکومت کے دور میں بجٹ کے دوران تنخواہوں میں اضافے کی کوئی امید نظر نہیں آتی جبکہ ملازمین بھی نہ ہونے کے برابر ہوں گی ۔67 برس میں آبادی کے بڑھنے کا تناسب 200 فیصد سے زائد نہیں بنتا جبکہ اس جی ڈی پی ایک ارب ڈالر سے بڑھ کر 238 ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکی ہے ۔قیام پاکستان کے وقت بجٹ18سے20 کروڑ کے درمیان تھا اب یہ بجٹ کا یہ حجم3591 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :