ملائیشیاء ، پاکستانی ہائی کمیشن میں متحدہ کا جیالاکمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات، فارن سروس گروپ کے افسروں کا احتجاج، وفاقی وزارت خارجہ کا ہٹانے سے اِنکار

پیر 12 مئی 2014 07:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء) ملائیشیاء میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں ایم کیوایم کے جیالے کوکمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کرنے سے فارن سروس گروپ کے افسروں کا احتجاج، ہائی کمشنر بھی بے بس ،وفاقی وزارت خارجہ کا ہٹانے سے اِنکار، سفارتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے ایک کنٹریکٹ افسر کو گزشتہ دس ماہ سے پاکستانی ہائی کمیشن ملائشیاء میں بطور کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کیا گیا ہے ، جبکہ وزارتِ خارجہ کی تاریخ میں پہلی پار ایسی تعیناتی ہوئی ہے جس میں ایک سیاسی پارٹی کے جیالے کو کنٹریکٹ پر اورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن میں بطور ڈائریکٹر بھرتی کرکے اُنہیں سفارتی مشن پر تعینات کر دیا گیا ہو۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیونٹی ویلفیئر اتاشی سید اظہر ہاشمی چند سال پہلے متحدہ قومی مومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے پرسنل اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتے تھے، جن کو بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن میں کنٹریکٹ پر بطور ڈائریکٹر تعینات کیا گیا اور وہاں سے دس ماہ قبل اُنہیں ملائشیاء میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں بطورِ کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کر دیا گیا، جس کی تقرری قواعد و ضوابط کے خلاف ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ دنیا بھر میں قائم پاکستانی سفارت خانوں میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی عہدوں پر فارن سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے افسران کو تعینات کیا جاتا ہے ، اور اگر فارن سروس گروپ کے افسر دستیاب نہ ہوں تو پھر پولیس ، ڈی ایم جی یا کسٹم گروپ کے کنفرم افسروں کو ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا جاتا ہے۔ جن کا انتخاب اور تعیناتی ایک محکمانہ امتحان سے ذریعے ہوتی ہے ، جبکہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی سفارش پر ملائشیاء میں ایم کیو ایم کے نیٹ ورک کو سپورٹ کرنے کے لئے مذکورہ تعیناتی بغیر کسی امتحان اور انتخاب کے کی گئی ہے ، جس پر فارن سروس سے تعلق رکھنے والے کئی افسروں نے احتجاج بھی کیا۔

اس سلسلے میں ملائشیاء میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سید حسن رضا سے جب اُن کا مئوقف لیا گیا تو اُنہوں بتایا کہ سید اظہر ہاشمی کی تعیناتی میری ملائشیاء میں تعیناتی سے قبل کی گئی ہے اور مجھے یہ معلوم نہیں کہ مذکورہ کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کس سروس گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور نہ ہی میں حکومتی معاملات میں دَخل اندازی کر سکتا ہوں۔یہ وزارتِ خارجہ کی مرضی ہے کہ جس کو جہاں چاہے تعینات کر دے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ تعیناتی قانونی ہے یا غیر قانونی اس سلسلے میں میں کچھ نہیں بتا سکتا۔

متعلقہ عنوان :