بھارت ،من موہن حکومت جاتے جاتے بھی پا کستانی وزیراعظم سے ہاتھ کر گئی، بھارتی حکومت کے 14 مئی کے الوداعی عشائیے میں اہم رہنماوں کو شرکت کی دعوت ،نواز شریف کو مدعو نہ کیا گیا

پیر 12 مئی 2014 07:41

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء)بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی جانب سے اپنی حکومتی مدت پوری ہونے سے قبل کئی عالمی رہنماوٴں کو الوداعی عشائیے کی دعوت دی گئی ہے تاہم اس بار بھی انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو لفٹ نہ کرائی۔بھارتی میڈیا کے مطابق من موہن سندھ نے الوداعی عشائیے کے لئے امریکی صدر بارک اوباما، روسی صدر ولادی میر پوٹن، سابق چینی وزیر اعظم وین جیاباوٴ اور جرمن چانسلر انجیلا مر کل سمیت متعدد عالمی رہنماوٴں کو خط لکھا جس میں انہوں نے حکومتی مدت پوری ہونے سے قبل انہیں الوداعی عشائیے میں شرکت کی دعوت دی ہے، من موہن حکومت کی جانب سے الوداعی عشائیہ 14 مئی کو رکھا گیا ہے جبکہ حکومت کی مدت 17 مئی کو پوری ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے انتخابی مہم کے دوران کئی بار بھارت سے تعلقات خوشگوار بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد حلف برداری کی تقریب میں بھی من موہن سنگھ کو شرکت کی دعوت دی تھی لیکن اس وقت بھی بھارتی وزیر اعظم نے شرکت سے معذرت کرکے نواز شریف کو ٹھینگا دکھایا تھا اور اب جب ان کی حکومت کی معیاد پوری ہونے والی ہے تو الوداعی عشائیے میں دیگر عالمی رہنماوٴں کو تو شرکت کی دعوت دی گئی ہے لیکن نواز شریف کو نہیں جبکہ نواز حکومت تو بھارت سے اس محبت رکھتی ہے کہ اسے ”پسندیدہ ترین قوم“ کا درجہ دینے کے لئے بھی بے چین نظر آتی ہے۔