عمران خان نے نیا اور مضبوط الیکشن کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کردیا ،گیارہ مئی 2013کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی میں ملوث افراد کو سزا ، مینڈیٹ چرانے کی مکمل انکوائری،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے، حکومت کی مدت پوری ہونے پر نگران حکومت کے لئے مکمل غیر جانبدار افراد کے انتخاب کے بھی مطالبات حکومت کو پیش ،جعلی مینڈیٹ سے حکومت نے عوام کے دکھوں کا مداواکرنے کی بجائے انہیں نئے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے ،نواز شریف کو ایمپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلنے کی عادت ہے مگر کرکٹ کی طرح یہاں بھی نیوٹرل ایمپائر لائیں گے،میٹرو بس منصوبے میں قوم کے ساتھ فراڈ کیا جا رہا ہے ،کرپشن کو کنٹرول کرنا، بیرون ملک پڑا ہوا قوم کا پیسہ واپس لانا، حکمرانوں و امیروں سے ٹیکس لینا اور صاف و شفاف انتخابات کروانے سے نیا پاکستان قائم ہو سکے گا مگر میاں صاحب ایسا کوئی بھی کام نہیں کر سکتے کیونکہ ان کا سارا پیسہ ملک سے باہر ہے اور دھاندلی کے بغیر وہ الیکشن میں کامیاب بھی نہیں ہوسکتے، ڈی چوک پر جلسے سے خطاب

پیر 12 مئی 2014 07:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12مئی۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت نئے اور مضبوط الیکشن کمیشن کے قیام، گیارہ مئی 2013کے انتخابات میں کی گئی مبینہ دھاندلی میں ملوث افراد کو سزا دینے،عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری کرنے کے عمل کی مکمل انکوائری،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور حکومت کی مدت پوری ہونے پر نگران حکومت کے لئے مکمل غیر جانبدار افراد کے انتخاب کے مطالبات حکومت پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ جعلی مینڈیٹ سے قائم ہونے والی حکومت نے عوام کے دکھوں کا مداواکرنے کی بجائے انہیں نئے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، ایک سال میں ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرض لیا گیا اور بجلی حکومت گزشتہ حکومت نے پانچ برسوں میں جتنی کی تھی موجودہ حکومت نے ایک سال میں اس سے دگنی کر دی ہے،نواز شریف کو ایمپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلنے کی عادت ہے مگر کرکٹ کی طرح یہاں بھی نیوٹرل ایمپائر لائیں گے،میٹرو بس منصوبے میں قوم کے ساتھ فراڈ کیا جا رہا ہے ،کرپشن کو کنٹرول کرنا، بیرون ملک پڑا ہوا قوم کا پیسہ واپس لانا، حکمرانوں و امیروں سے ٹیکس لینا اور صاف و شفاف انتخابات کروانے سے نیا پاکستان قائم ہو سکے گا مگر میاں صاحب ایسا کوئی بھی کام نہیں کر سکتے کیونکہ ان کا سارا پیسہ ملک سے باہر ہے اور دھاندلی کے بغیر وہ الیکشن میں کامیاب بھی نہیں ہوسکتے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار گیارہ مئی کو ا سلام آباد ڈی چوک پر انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اپنی پارٹی کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسے کے موقع پرسیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے ،جہاں ساڑھے چھ ہزارسے زائدپولیس اہلکاروں کے علاوہ ایف سی اوررینجرزکے اہلکاروں نے سیکورٹی فرائض سرانجام دیئے جبکہ ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلسہ گاہ کی فضائی نگرانی کی گئی ۔

جلسے میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد،جماعت اسلامی کے رہنمامیاں اسلم اورپاکستان تحریک انصاف کی مرکزی وصوبائی قیادت نے شرکت کی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کاکہناتھاکہ جلسے میں شرکت کرکے قوم نے جوان کی عزت رکھی ہے وہ اس پران کے شکرگزارہیں ،مگرمسلم لیگ ن کے قول وفعل میں تضادہے ،ایک طرف ہمیں جلسے کی اجازت دی گئی اوردوسری طرف پنجاب بھرمیں جگہ جگہ کارکنوں کوحراساں کیاگیااورروکاکیاگیامگرہمیں یقین تھاکہ سونامی کوکوئی نہیں روک سکتااورپنجاب حکومت کی پوری سرکاری مشینری تحریک انصاف کے جلسہ کوناکام بنانے میں فعل ہوچکی ہے انہوں نے مزیدکہاکہ نوازشریف کوامپائروں کوساتھ ملاکرکھیلنے کی عادت ہے ،ہم ضرورکھیلیں گے مگرنیوٹرل امپائرلائیں گے جس طرح 1986ء میں کرکٹ کی تاریخ میں نیوٹرل امپائرلائے تھے ۔

ان کاکہناتھاکہ دھاندلی شدہ الیکشن نیاپاکستان نہیں دے سکتے ،جولوگ دھاندلی اورکرپشن کرکے اسمبلی تک آئے ہیں وہ عوام کوکیادے سکتے ہیں ۔سابق چیئرمین نیب کے مطابق پاکستان میں روزانہ 12ارب کی کرپشن ہوتی ہے جسے روکنابہت ضروری ہے ۔عمران خان کاکہناتھاکہ انہوں نے جوچاہاوہ اللہ نے انہیں دے دیا،اب تحریک کامقصدعوام کی زندگیوں اورپاکستان کوتبدیل کرکے صحیح معنوں میں اسے فلاحی ریاست بناناہے ،مگرکرپٹ سسٹم اورغیرجانبدارالیکشن کمیشن اس راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،میٹروبس منصوبے پرعوام کے ساتھ دھوکہ کیاجارہاہے ،ایشین ترقیاتی بینک کے مطابق میٹرو بس منصوبے پراسلام آبادمیں صرف چارارب روپے خرچ آئیں گے مگرہمارے حکمران چوبیس ارب روپے اس پرخرچ کررہے ہیں ،یہ کرپشن نہیں اورکیاہے،لوڈشیڈنگ دورکرنے کیلئے پانچ سوارب روپے کاگردشی قرضہ اداکیاگیااورابھی بھی 380ارب روپے مزیداداکرنے ہیں ،یہ بھی کرپشن ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ بجلی چوری کی قیمت عوام کوبلوں میں اداکرناپڑتی ہے جبکہ بے روزگاری کی وجہ ملک میں سرمایہ کاری کاناں ہوناہے ۔نوازشریف اورشہبازشریف برطانیہ میں جاکردعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کی جائے مگرپتہ چلتاہے کہ برطانیہ میں سب سے زیادہ بزنس شریف خاندان کاہے ،اوراسحاق ڈارکے بیٹوں کاکاروباردوبئی میں ہے ،علی بابااورچالیس چورکابیان دینے والے شہبازشریف آج قوم کوبتائیں کہ انہوں نے کیاعمل کیاہے ،اسحا ق ڈارکے مطابق دوسوارب ڈالرپاکستانیوں کے بیرون ملک سویژرلینڈمیں پڑے ہیں ،اگریہ رقم واپس ملک میں آجائے تودس سال تک ملک کوکسی ٹیکس کی ضرورت نہیں ،مگریہ پیسہ صرف وہی لیڈرواپس لاسکتاہے جس کاکاروبارپیسہ اورجائیدادملک میں ہے اورتحریک انصاف یہ پیسہ واپس لائے گی۔

انہوں نے ایک وکیل کی جانب سے لاہورہائیکورٹ میں پاکستان کے حکمرانوں کے اثاثوں بارے دائرکی گئی درخواست کی تعریف کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ سے اپیل کی کہ اس درخواست پرجلدفیصلہ کیاجائے تاکہ قوم کوپتہ چل سکے کہ ان کے حکمرانوں کاکتناپیسہ کہاں کہاں پڑاہے ۔موجودہ حکومت نے ایک سال میں پاکستانی تاریخ کاسب سے زیادہ قرض لیااورایک ماہرمعیشات ڈاکٹرحفیظ پاشاکے مطابق اس کازکی ادائیگی میں دونسلیں لگیں گیں۔

عمران خان کاکہناتھاکہ تحریک انصاف نے الیکشن کومان لیاہے مگردھاندلی کونہیں مانا،دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئے۔میاں نوازشریف کے سرگودھاکے حلقے میں 1500رجسٹرڈووٹرکے پولنگ سٹیشن پر8000سے زائدووٹ پول ہوئے ،اس کے باوجودایک سال انتظارکیااورالیکشن کمیشن اورعدلیہ کوتمام ثبوت فراہم کئے ،مگرانصاف نہیں ملاجس کے باعث سڑکوں پرآناپڑا،دوسری جانب تحریک انصاف کیخلاف پروپیگنڈاکیاجارہاہے اورایک میڈیاہاوٴس مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہاہے ،مگرمیں ہرگزبلیک میل نہیں ہوں گا۔

انہوں نے الزام عائدکیاکہ جیوجنگ اورکے مالک میرشکیل الرحمن بیرون ملک سے فنڈنگ حاصل کرکے ملک میں ایجنڈاسیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اورسب کوبلیک میل کرتے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی الزام عائدکیاکہ جیواورجنگ گروپ نے پاک فوج اورآئی ایس آئی کوبدنام کرکے غیروں کاایجنڈاپوراکیا۔ان کاکہناتھاکہ آئی ایس آئی یاپاک فوج میں کوئی چیزغلط ہے تواس پرتنقیدکرکے درست کیاجائے مگراس طرح اپنی فوج کوتباہ نہ کیاجائے۔

بعدازاں عمران خان نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستا ن میں شفاف انتخابات کیلئے نیاالیکشن کمیشن قائم کیاجائے اورپرانے الیکشن کمیشن کے سارے لوگ مستعفی ہوجائیں ،آزاداورمضبوط الیکشن کمیشن کاقیام ہمارابنیادی مطالبہ ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ انگوٹھوں کے نشانات سے چارحلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کی جائے ،اگرن لیگ سچی ہے توپھرکس بات سے ڈررہی ہے ۔

عمران خان نے الزام عائدکیاکہ 1977ء میں جمہوریت پرالیکشن میں دھاندلی کے باعث شب خون ماراگیا۔عمران خان نے مطالبہ کیاکہ عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف انکوائری کی جائے اورانکوائری کاعمل مکمل صاف وشفاف ہو،تاکہ ان لوگوں کوسامنے لایاجاسکے جودھاندلی کے ذمہ دارتھے ۔ان کاچوتھامطالبہ یہ تھاکہ دھاندلی میں ملوث تمام افرادکوکڑی سے کڑی سزائیں دی جائیں اوران کیخلاف مقدمات چلائے جائیں جبکہ الیکشن کے عمل کوشفاف بنانے کیلئے بائیومیٹرک سسٹم رائج کیاجائے ۔

عمران خان نے مطالبہ کیاکہ سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کاحق دیاجائے اور حکومت کی مدت پوری ہونے پر نگران حکومت میں ایسے لوگوں کوشامل کیاجائے جومکمل غیرجانبداراورایماندارہوں اورنئی حکومت آنے کے بعدکم ازکم دوسال تک کوئی عہدہ نہ لیں ،ایسانہ ہوکہ سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی طرح پہلے 35پنکچرلگائیں اوربعدمیں کرکٹ بورڈکاچیئرمین بن کے اپنی ٹی وی چینل کولینڈنگ رائٹس دیتے نظرآئیں۔

تحریک انصاف کے جلسے کے موقع پرسیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے جہاں درجنوں واک تھروگیٹس کے ذریعے جلسے کے شرکاء کوگزاراگیااورخواتین کیلئے الگ واک تھروگیٹس لگائے گئے تھے ،سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے رضاکاروں نے بھی سیکورٹی فرائض سرانجام دیئے اورمیٹل ڈیٹکٹرزکے تلاشی لی گئی۔جلسہ گاہ کے چاروں اطراف کوخاردارتاروں اورشامیانوں کے ذریعے مکمل طورپرسیل کیاگیاتھا۔

جلسہ گاہ میں سٹیج کے علاوہ میڈیاکیلئے دوکنٹینرزنصب کئے گئے تھے ۔سیکورٹی فرائض پروفاقی پولیس اوردیگرصوبوں کی پولیس سمیت چھ ہزارسے زائدپولیس اہلکارتعینات تھے جبکہ ایف سی اوررینجرزکی اضافی نفری کے ذریعے بھی سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کویقینی بنایاگیاتھا۔جلسہ گاہ سمیت دارالحکومت کی نگرانی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کی گئی ۔