جان کا خطرہ، شکیل آفریدی کے وکیل مقدمے سے دستبردار،انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعدمزید یہ مقدمہ لڑنا ممکن نہیں ہے، سمیع اللہ آفریدی ، امریکی رویے سے بھی دلبردشتہ ہو چکا ہوں، وہ حکومت ِپاکستان پر شکیل آفریدی کے لیے تو دباوٴ ڈال رہا ہے لیکن فاٹا کے ایک کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کی بات نہیں کر رہا، غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو

اتوار 11 مئی 2014 07:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مئی۔2014ء )القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل اپنی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر مقدمے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سمیع اللہ آفریدی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شکیل آفریدی کا مقدمہ انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور وہ دو برس تک ان کی پیروی کرتے رہے لیکن کالعدم تنظیموں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد ان کے لیے مزید یہ مقدمہ لڑنا ممکن نہیں رہا۔

سمیع اللہ آفریدی نے بتایا کہ کالعدم تنظیمیں شکیل آفریدی سے نالاں ہیں اور خیبر پختونخوا میں ’فضا ڈاکٹر صاحب کے خلاف ہے ،ان کا کہنا تھا کہ انھیں کچھ عرصہ مختلف حلقوں کی جانب سے آخری مہلت دی گئی تھی کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کر لیں: ’دو چار دنوں کی بات ہے کہ مجھے ڈیڈ لائن دی گئی کہ آپ ایک طرف ہو جائیں، فیصلہ کر لیں کہ آپ کو کس راستے جانا ہے۔

(جاری ہے)

اگر کیس نہ چھوڑا تو نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے۔‘تاہم انھوں نے یہ دھمکیاں دینے والے عناصر کا نام ظاہر نہیں کیا اور کہا کہ ’بعض لوگ جو ناخوش ہیں، نام تو وہ نہیں لے رہے کہ وہ کون ہیں۔ میرے آفس میں بھی لوگ دھمکیاں دیتے ہوئے آئے تھے۔‘سمیع اللہ آفریدی نے کہا کہ حالات اب اتنے ناسازگار ہو گئے ہیں کہ وہ اب یہ مقدمہ نہیں لڑ سکتے۔ انہوں نے کہا شکیل آفریدی کے وکلا میں سے صرف وہ ہی مقدمے سے الگ ہوئے ہیں اور باقی وکیل دستبردار نہیں ہوئے اور وہ فاٹا ٹربیونل میں درخواست بھی دائر کریں گے: ’میرا کردار مرکزی تھا اس مقدمے میں اور اسی لیے مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں۔

اس لیے میں کیس آگے نہیں بڑھا سکتا۔‘انھوں نے یہ بھی کہا کہ جان کے خطرے کے علاوہ امریکہ کے رویے پر بھی دلبرداشتہ ہیں کیونکہ ’ کمانڈنگ پوزیشن‘ میں ہوتے ہوئے بھی وہ فاٹا کے عوام کی بات نہیں کر رہا: ’امریکہ حکومت ِپاکستان پر شکیل آفریدی کے لیے تو دباوٴ ڈال رہا ہے لیکن فاٹا کے ایک کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کی بات نہیں کر رہا۔‘سمیع آفریدی کو شکیل آفریدی کی وکالت پر ماضی میں بھی شدت پسندوں کی طرف سے دھمکیاں ملتی رہی تھیں جس کی وجہ سے انھوں نے اپنی نقل و حرکت محدود کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :