تحفظ پاکستان آرڈیننس ناقابل قبول ہے،انسانی حقوق کے منافی ہے ،مولانا فضل الرحمن ، آرڈیننس سے پولیس اور دیگر اداروں کو عام عوام پر بلا لائسنس تشدد اور بربریت کرنے کا لائسنس مل جائے گا ، پریس کانفرنس

اتوار 11 مئی 2014 07:53

بھکر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مئی۔2014ء)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر اور چئیرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس قطعاً ناقابل قبول ہے۔یہ انسانی حقوق کے منافی ہے ۔

(جاری ہے)

اس سے پولیس اور دیگر اداروں کو عام عوام پر بلا لائسنس تشدد اور بربریت کرنے کا لائسنس مل جائے گا یہاں جامعہ قادریہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدارس دین کے خلاف حکومت پالیسی سراسر ناقابل قبول ہے اس کو دوبارہ سے زیرغور لایا جائے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی معاشی اصلاحات کے مثبت تاثرات سامنے آئے ہیں مگر عوام تک ثمرات نہیں پہنچے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کی موجودہ صورتحال ہمارے موقف کی تائید ہے ۔

مذاکرات کا یہ راستہ قیام امن کا نہیں ہے ۔ہماری رائے کو اختلافی رائے کی بجائے متبادل رائے کے طور پر لیا جائے تو بہتر ہے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا لانگ مارچ اور دھرنا پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا ۔جب وزیراعظم نے انہیں گھر بلا لیا ہے تو احتجاج کا جواز نہیں رہتا ہے ۔خیبرپختونخواہ حکومت میں بہت بڑی دراڑیں پڑ چکی ہیں ۔بہت جلد خود ہی گر جائے گی مسئلہ کشمیر کو ہر پلیٹ فورم پر اٹھائیں گے اور اس کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق حل کیا جائے ۔