وفاقی وزیر داخلہ سے امریکی نائب وزیر خارجہ، امریکی سفیر اور کینیڈین ہائی کمیشنر کی ملاقاتیں،خطے کی مجموعی صورتحال ، امریکی و اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال اور افغانستان کی نئی حکومت سے متعلق اہم امور پر غور ،پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا مثبت اور ایکٹیو کردار ادا کر رہا ہے ، افغانستان کے ساتھ باہمی اور خطے سے متعلق تمام معاہدوں میں پاکستان کے تحفظات اور مفاد کا خصوصی خیال رکھا جائے، پر امن افغانستان پاکستان اور اس خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے مفاد میں ہے،چودھری نثار علی خان

ہفتہ 10 مئی 2014 07:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مئی۔2014ء)وفاقی وزیر داخلہ سے امریکی نائب وزیر خارجہ،پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور کینیڈین ہائی کمیشنر کی ملاقاتیں،ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال ، امریکی و اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال اور افغانستان کی نئی حکومت سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنا مثبت اور ایکٹیو کردار ادا کر رہا ہے اور امید ہے کہ افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے نتیجے میں بننے والی نئی حکومت کے ساتھ خوشگوار اور با اعتماد ماحول میں کام کیا جا سکے گا تاہم خطے سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے تاہم افغانستان کے ساتھ باہمی اور خطے سے متعلق تمام معاہدوں میں پاکستان کے تحفظات اور مفاد کا خصوصی خیال رکھا جائے، پاکستان مستحکم اور پرامن افغانستان کے لئے ہمیشہ کی طرح اپنا کردار ادا کرتا رہے ، پر امن افغانستان پاکستان اور اس خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ و کینیڈین ہائی کمیشن کی وزیر داخلہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے ، تعاون بڑھانے اور خطے کی سیکیورٹی کے لئے ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی۔جمعہ کے روز وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے امریکی نائب وزیر خارجہ ویلیم جے برنزنے ملاقات کی ۔ دونوں راہنماوٴں کی ملاقات کے دوران پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ جی اولسن بھی موجود تھے۔

اس موقع پر امریکی نائب وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ شروع دن سے اچھے تعلقات استوار کیے ہوئے ہے تاہم اس وقت خطے میں امن و استحکام اور ترقی کے لئے دونوں ممالک کے درمیان ماضی کی نسبت کہیں زیادہ کو آڈینیشن و تعاون کی ضرورت ہے اور ان تعلقات کو مزید بڑھا کر خطے کی بہتری کے لئے دونوں ممالک کو کردار ادا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ایساف و دیگر اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے پاکستان کے تحفظات پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مستحکم اور مضبوط افغانستان پاکستان کے ساتھ ساتھ خطے اور بین الاقوامی برادری کے بہترین مفاد ہے اور اگر افغانستان میں امن ہوگا تو اس کے مثبت نتائج سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے زور دیا کہ 2014کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں افغانستان کے ساتھ باہمی و خطے سے متعلق تمام معاہدوں میں پاکستان کے تحفظات اور مفاد کے خیال رکھا جائے، پاکستان افغانستان کی نئی حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہاں ہے اور افغانستان کی ترقی و سلامتی کے لئے پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔اس موقع پر امریکی نائب وزیر خارجہ نے وفاقی وزیر داخلہ کو یقین دلایا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ طویل الوقت اور مضبوط تعلقات کے معاہدے پر پوری طرح قائم ہے اور امریکہ پاکستان سمیت خطے کی سلامتی و استحکام کے لئے اپناتعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے وزیر داخلہ کی امریکی حکومت کی طرف سے پاکستان گورنمنٹ کے ساتھ طویل مدتی تعلقات اور کو آپریشن کو مزید بڑھانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ سے پاکستان میں کینیڈین ہائی کمیشن گریگ گیوکاس نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران خطے کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کنیڈین ہائی کمیشن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان بہترین تعلقات دونوں ممالک کے مسلسل اور باہمی تعاون و دانشمندانہ فیصلوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کینیڈین حکومت کی طرف سے پاکستان عوام کے لئے ان کی مہمان نوازی کے جذبے کے تحت امیگریشن کو بڑھانے کے اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ کینیڈین عوام نے ہمیشہ پاکستانیوں کو کھلے دل سے اپنے ملک میں خوش آمدید کہا ہے ۔وزیر داخلہ نے کنیڈا کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں تعاون بالخصوص زراعت و توانائی کے شعبوں میں تعاون کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر کینیڈین ہائی کمیشن نے وزیر داخلہ کے جذبات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کلیدی اور ایکٹیو کردار کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔انہوں نے وزیر داخلہ کی توجہ ان سیکٹرز کی طرف مبذول کروائی جہاں دونوں ممالک تعاون و کوآڈینیشن کو مزید بڑھا سکتے ہیں

متعلقہ عنوان :