کسی سرکاری ملازم کو چھٹی کے متبادل پیسے نہیں دئیے جائیں گے‘ حکومت کا اعلان،پہلے ہی سرکاری خزانے پر 750 ارب کے اضافی اخراجات ہیں‘ 12 ماہ تنخواہ دیتے ہیں‘ 13 ویں مہینے کی اضافی تنخواہ کا کوئی جواز نہیں بنتا،پارلیمانی سیکرٹری خزنہ کا اسمبلی میں جواب

جمعہ 9 مئی 2014 07:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء) قومی اسمبلی میں حکومت نے واضح کردیا ہے کہ کسی سرکاری ملازم کو چھٹی کے متبادل پیسے نہیں دئیے جائیں گے‘ پہلے ہی سرکاری خزانے پر 750 ارب روپے کے اضافی اخراجات ہیں‘ 12 ماہ تنخواہ دیتے ہیں‘ 13 ویں مہینے کی اضافی تنخواہ کا کوئی جواز نہیں بنتا‘ سرکاری ملازمین پر چھٹی کی کوئی پابندی نہیں وہ اپنی چھٹیاں وقت پر کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں سرکاری ملازمین کو ان کی ملازمت کے دوران اپنی ایل پی سے استفادہ نہ کرنے کے عوض نقد رقم کی ادائیگی نہ کرنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم تیس سال ملازمت کرتا ہے اور ایک بھی چھٹی نہ کرے تو اس کی ایل پی ایف کی سکیم سے استفادہ نہ کرنے پر یہ نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ 750 ارب روپے کے اضافی اخراجات ہیں کیونکہ پہلے سے حکومت مختلف مدات میں اخراجات کررہی ہے۔ جو ملازم چھٹی کیلئے درخواست نہیں دیتا تو یہ اس پر منحصر ہے۔ چھٹی نہ لینے والے ملازمین کو اضافی پیسے نہیں دے سکتے۔ چھٹی نہ مانگنے والے ملازمین کو پورے سال کی تنخواہ ملتی ہے لیکن اسے 13 ماہ کی تنخواہ نہیں مل سکتی۔

متعلقہ عنوان :