ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے‘ فضل الرحمن،سیکیورٹی کی ابتر صورتحال کے باعث معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے‘ میدیا سے گفتگو

جمعرات 8 مئی 2014 08:01

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے ملکی سکیورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے سرمایہ دارانہ نظام دوبارہ اپنے پنجے مضبوط کررہا ہے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی ابتر صورتحال ہے جس کے باعث معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے سوویت یونین کے خاتمے کے بعد بین الاقوامی سطح پر سرمایہ دارانہ نظام دوبارہ اپنے پنجے مضبوط کررہا ہے عالمی قوتوں کو از سر نو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور غریب اور کسان کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومت کو ملکی معیشت کی ابتر صورتحال پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر بھی نظرثانی کرنی چاہیے ایک سال بعد ملکی معیشت کی بہتری کے کچھ اشارے ملے ہیں انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے شروع دن سے ہی لاتعلق رہے ہیں حکومت نے اس ٹریک پر چلنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں پتہ تھا کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے ہم نے اس وقت کہا تھا کہ پاکستانی کی مقتدر قوتوں کا موڈ جب تک نہیں بنے گا مذاکرات بے نتیجہ ہوں گے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قرار دادوں پر عمل کیا جائے ہم ایسے اقدامات کے خلاف ہیں جو جمہوری حکومت کو ڈی ریل کریں اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوتا ہے اور ادارے ماں باپ کی طرح ہوتے ہیں جہاں بہت تحمل سے کام کرنا ہوتا ہے۔